کراچی کی سڑکوں پر لُوٹ مار کرنے والا لُٹیرا امریکی FBI ایجنٹ کیسے بنا؟

ویب ڈیسک

لندن – کراچی کی سڑکوں پر وارداتیں کرنے والا ستاون سالہ کامران فریدی، جو امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کا جاسوس بن گیا تھا، دسمبر 2020 میں ایف بی آئی نے اسے سات سال قید کی سزا دلوا دی

نیویارک جنوبی ڈسٹرکٹ عدالت کی جج کیتھی سائبل نے سزا دینے کے لئے سنائے گئے اپنے فیصلے کو انتہائی مشکل ترین قرار دیا

جج کیتھی سائبل نے یہ تبصرہ کامران فریدی کے بارے میں حیران کن حقائق سننے کے بعد دیا

کامران فریدی نے کراچی کی سڑکوں پر وارداتوں سے اپنے مجرمانہ زندگی کا آغاز کیا۔ پھر آگے بڑھتے ہوئے وہ امریکی خفیہ اداروں کا انڈر کور ایجنٹ بن گیا

بالاخر اس نے اپنے ہی تین سابق لینڈلرز ایف بی آئی سپروائزر، جوائنٹ ٹیررازم ٹاسک فورس آفیسر اور سابق ہیڈلر کو فروری 2010ع میں قتل کی دھمکیاں دیں

کامران فریدی اس وقت نیویارک کی جیل میں سزا بھگت رہا ہے، وہ گلشن اقبال بلاک 3-کے علاقے میں پیدا ہوا اور یہیں پلا بڑھا

جب وہ نویں جماعت میں پہنچا، تو اس نے پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) میں شمولیت اختیار کی. پی ایس ایف میں شامل ہونے کے بعد وہ پی ایس ایف کے اس وقت کے معروف طالبعلم رہنما نجیب احمد کے قریب تر ہوتا چلاگیا۔ یہ وہ وقت تھا، جب کراچی کے تعلیمی اداروں  میں طلباء تنطیمیں انتہائی فعال اور ایک دوسرے سے متصادم تھیں

یہی وی دور تھا، جب کامران فریدی جرائم کے راستے پر چل پڑا اور اغوا برائے تاوان، کاریں چھیننے اور مسلح حملوں میں ملوث ہوگیا۔ طالب علم رہنما نجیب احمد اسے ایم کیو ایم کے زیراثر علاقوں سے نکال کر ٹائم اسکوائر نیپا چورنگی لے آیا

مقامی پولیس اور سی ٹی ڈی نے اس کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ ساتھ ساتھ اس کی جان کے درپے ایم کیو ایم والے بھی اسے تلاش کرتے رہے

کامران فریدی کی جان کو لاحق ان خطرات کو بھانپتے ہوئے اس کے گھر والوں نے اسے سوئیڈن منتقل کر دیا۔ لیکن وہاں بھی وہ البانوی اور بنگلہ دیشی جرائم پیشہ گروہوں سے الجھتا رہا

وہ سویڈن میں گرفتار بھی ہوا اور 1992 میں سوئیڈن حکام نے اسے ویزا دینے سے انکار کرتے ہوئے، خراب رویہ پر بلیک لسٹ کر دیا

بلیک لسٹ قرار پانے پر سویڈن میں اس کی حیثیت غیرقانونی پناہ گزیں کی ہو گئی، جس کے بعد وہ ایک جزیرے میں روپوش ہو گیا۔ جہاں سے وہ آئس لینڈ کے جعلی پاسپورٹ پر امریکا جاکر نیویارک میں بس گیا

1994ع میں اٹلانٹا جارجیا مستقل ہوکر اس نے وہاں ایک پیٹرول پمپ خرید لیا۔ اس حوالے سے فریدی کے مطابق اٹلانٹا پولیس اسے رشوت کے لئے ہراساں کرتی رہی، جس پر اس نے ایف بی آئی کو آگاہ کیا۔ اس طرح امریکی ایجنسی سے اس کا یہ پہلا رابطہ قائم ہوا

یہی وہ وقت تھا،، جب ایف بی آئی نے  اردو بولنے والوں کے ایک جرائم پیشہ گروہ کو قابو کرنے میں اس کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا

1996ع میں وہ ایف بی آئی کا باقاعدہ مخبر اور ایجنٹ بن گیا۔ وہ اپنے جرائم پیشہ پسِ منظر کی وجہ سے اس قدر مفید ثابت ہوا کہ سی آئی اے، ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی، ایم آئی 6، فرانسیسی ، تھائی، آسٹرین اور ملائیشی انٹیلی جنس اور پولیس بھی اس کی خدمات سے استفادہ کرنے لگی

اسے جرائم پیشہ اور دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیوں کے لئے گڑ بڑ والے علاقوں میں بھیجا جانے لگا

فوجی آمر پرویز مشرف کے اکتوبر 1999 میں اقتدار میں آنے کے بعد امریکی حکام نے اس کے والدین کے لئے ویزے بھیجے، جو اب ٹمبا فلوریڈا میں رہائش پذیر ہیں

کامران فریدی کے ہی بچھائے گئے جال کی وجہ سے کراچی کا بزنس مین جابر موتی والا اگست 2018 میں لندن میں گرفتار ہوا۔  واضح رہے کہ جابر موتی والا کو داؤد ابراہیم کا دست راست ہونے کے الزام میں پکڑا گیا تھا

2015 میں فریدی نے داعش کے حامی ولید کے ساتھ مل کر محفوظ ٹھکانہ قائم کیا، داعش کے حامیوں کی شام اور ترکی میں نقل و حرکت میں مدد دی

بالآخر نومبر 2015ع میں ولید آل آغا، کامران فریدی کی مدد سے ترکی میں پکڑا گیا۔ مارچ 2018ع میں فریدی لاطینی امریکا چلا گیا اور برازیل میں القاعدہ کے سینئر رکن احمد السید ابراہیم سے تعلقات قائم کر لئے، فریدی کی کوششوں ہی سے امریکا کو بحری جہازوں پر حملے کرنے والے القاعدہ کے ابو جعفر اور دیگر ارکان کے بارے میں معلوم ہوا

اس نے جولائی 2018ع میں افریقہ منتقل ہوکر دہشت گردوں سے تعلقات قائم کرلئے۔فریدی کے مطابق ایف بی آئی نے اسے ڈی کمپنی، دائود ابراہیم، چھوٹا شکیل انیس بھائی اور انیس ٹنگو کے خلاف موتی والا کیس میں گواہی دینے کے لئے کہا، لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا، جس کے باعث موتی والا کے خلاف کیس ختم ہوگیا

پاکستان کی ایک صف اول کی خفیہ ایجنسی کی ایما پر پاکستان کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی کی خریداری میں ملوث افراد کے خلاف بھی فریدی کو گواہی دینے کے لئے کہا گیا، لیکن، بقول اس کے، اس نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کو جھوٹی بنیادوں اور پیسے کے لئے فروخت نہیں کرسکتا

فریدی کا دعویٰ ہے کہ اس نے حافظ محمد سعید اور لشکر طیبہ کے خلاف بھی گواہی دینے سے انکار کیا

عدالت کو دوران سماعت یہ بات علم میں آئی کہ ایف بی آئی نے فریدی کی بیوی کے کینسر میں مبتلا ہونے پر علاج معالجے کے بجائے اسے فارغ کردیا گیا

عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ فریدی نے امریکا کے دشمنوں کی مدد کی۔ جج نے اپنے ریمارکس میں کہا ”گو فریدی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کام میں رکاوٹ ڈالی، لیکن اس نے امریکا کے لئے گراں قدر خدمات بھی انجام دی ہیں، جس کی وہ قدر کرتی ہیں۔“

فریدی کو توقع ہے کہ جج ان کے کیس پر نظرثانی کرتے ہوئے سزا میں خاطر خواہ کمی کردیں گی

فریدی کا شکوہ ہے ”اس نے امریکا کی دل سے خدمت کی، لیکن اس کا صلہ قید کی صورت میں ملا کیونکہ انہوں نے پاکستان کے خلاف جھوٹ بولنے سے انکار کردیا تھا۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close