سان فرانسسكو – امریکا میں لوگوں کی کاروں کے شیشے توڑ کر قیمتی اشیا لے جانے کی وارداتیں بڑھنے کی وجہ سے عوام نے ایک دلچسپ نسخہ آزمانا شروع کر دیا ہے
لوگ اب پارکنگ میں اپنی گاڑیوں کے دروازے لاک کرنے کی بجائے انہیں کھلا چھوڑ دیتے ہیں اور ایسی یو وی نما کاروں کے پچھلے ٹرنک کے دروازوں کو بھی کھلا چھوڑ رہے ہیں
دراصل اس عمل سے نقب زنوں کو یہ پیغام پہنچانا مقصود ہوتا ہے کہ کار میں کوئی قیمتی شے نہیں، جس کے لیے تکلف کیا جائے
کار مالکان کو ایسا کرنے کی ضرورت اس لیے پیش آئی، کونکہ اس سے قبل بند گاڑیوں کے شیشے توڑ کر چور اندر جھانکتے تھھ اور بسا اوقات کچھ نہ ملنے کی صورت میں بھی شیشے کا نقصان ضرور ہوجاتا
سان فرانسسکو، آک لینڈ اور بے ایریا کے رہائشی افراد نے اس پریشانی سے بچنے کے لیے اپنی گاڑیاں پارک کرتے وقت ڈکی کھول دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اندر موجود قیمتی سامان سمیٹ کر لے جاتے ہیں
اس طرح کھلی گاڑیوں کا مطلب چوروں کو یہ پیغام دینا ہے کہ اندر کچھ بھی نہیں اور کار میں گھسنا بے کار ہوگا
بعض افراد نے اسے عوامی بے بسی قرار دیا ہے کہ لوگ اپنی کاروں کے دروازوں پر لگے قیمتی شیشوں کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے یہ انوکھا قدم اٹھانے پر مجبور ہوچکے ہیں
دوسری جانب پولیس نے عوام کو ایسا کرنے سے خبردار کیا ہے. پولیس کا کہنا ہے کہ آ بیل مجھے مار کے مصداق ”چور اسے دعوت نامہ بھی سمجھ سکتے ہیں۔“
پولیس کے مطابق چور کچھ نہ پاکر ٹائر، بیٹری اور اندر لگے ساؤنڈ سسٹم کو چراسکتے ہیں
واضح رہے کہ سان فرانسسکو اور ملحق علاقوں میں شیشہ توڑ چوری کی وارداتوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ خود کار چرانے کی وارداتیں بھی بڑھی ہیں
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ انہوں نے اپنے چالیس سالہ نوکری میں ایسا منظر نہیں دیکھا، جب کاروں کے شیشے بچانے کے لیے یہ عجیب قدم اٹھایا گیا ہو.