میری لینڈ – امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے دنیا کے پہلے انجیکشن کی اجازت دے دی ہے، جو ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو روکتا ہے اور ایڈز کے مرض کے شکار ہونے سے بچا سکتا ہے
اس کا بنیادی نام ایپریٹیوڈ رکھا گیا ہے جو ایچ آئی وی کے خطرے سے دوچار افراد کو اس موذی مرض سے بچا سکتی ہے۔ یوں وائرس سے بچانے والی ٹریووادا اور ڈیسکووی جیسی دوا کو روزانہ کھانے کی مشقت کم ہوجائے گی۔ یہ گولیاں جنسی عمل سے ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو 99 فیصد روکتی ہیں
منظور شدہ انجیکشن کی پہلی دو خوراکیں ایک مہینے کے وقفے سے لگائی جائیں گی ۔ اس کے ہر دو ماہ بعد ایک ٹیکہ لگانا پڑے گا
اس طریقہ علاج کو پری ایکسپوژر پروفائلیکسس کہا جاتا ہے اور صرف امریکا میں ہی ایسے بارہ لاکھ افراد ہیں، جو ابھی تو ایچ آئی وی کے جال میں نہیں آئے لیکن وہ جنسی طور پر اس میں مبتلا ہو سکتے ہیں
ابتدائی تجربات سے معلوم ہوا کہ ایپریٹیوڈ انجیکشن نے دوا کے مقابلے میں قدرے زیادہ تاثیر دکھائی
پہلی آزمائش میں چار ہزار چھ سو نارمل مردوں اور ٹرانس جینڈر خواتین کو یہ ٹیکے لگائے گئے۔ ٹرانس جینڈر خواتین کا مردوں سے جنسی ملاپ عام معمول تھا۔ ان میں ایپریٹیوڈ کا ٹیکہ 69 فیصد تک مؤثر ثابت ہوا
پھر دوسری آزمائش میں مزید تین ہزار دو سو ٹرانس جینڈر خواتین کو یہ انجیکشن لگایا گیا تو ایچ آئی وی سے 90 فیصد بچاؤ سامنے آیا
انجیکشن کی ایک خوراک کی قیمت تین ہزار سات سو ڈالر ہے، جبکہ چھ ٹیکوں کی کل قیمت بائیس ہزار دو سو ڈالر رکھی گئی ہے.