پشاور – خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کی شکست کے بعد تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ارباب شہزاد کے بھائی اور پارٹی رہنما ارباب محمد علی نے ایک وڈیو میں گورنر خیبرپختونخوا اور صوبائی وزیر ہائیرایجوکیشن تعلیم پر میئر پشاور کا ٹکٹ سات کروڑ میں فروخت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے
تاہم دوسری جانب میئر پشاور کی نشست کے لئے تحریک انصاف کے امیدوار رضوان بنگش نے ٹکٹ کے عوض پارٹی قائدین کو رقوم دینے کی تردید کرتے ہوئے ارباب خاندان کو پارٹی کی ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا ہے اور کہا کہ کسی کو پیسے نہیں دیئے
گورنر نے ٹکٹ کے فروخت اور بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کی ناکامی کے اسباب معلوم کرنے کے لئے انکوائری کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ وزیر اعظم کے مشیر شہزاد ارباب نے اپنے بھائی ارباب محمد علی کے وڈیو سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ناظم ٹاؤن تھری پشاور ارباب محمد علی خان نے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو جاری کی ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ اطلاعات ہیں کہ میئر پشاور کے ٹکٹ کے عوض گورنر خیبرپختونخوا نے پانچ کروڑ اور صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے دو کروڑ روپے لئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گورنر نے وزیراعظم عمران خان کو دھوکہ دے کر ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے
انہوں نے اپنی وڈیو میں مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کریں اور جن جن لوگوں نے امپورٹڈ امیدوار کو ٹکٹ جاری کیا ہے، ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے غلط فیصلہ کیوں کیا؟
ارباب محمد علی کی وڈیو منظر عام پر آنے کے بعد جواب میں میئر پشاور کی نشست کے لئے تحریک انصاف کے امیدوار رضوان بنگش نے اپنی وڈیو میں کہا ہے کہ میں اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں ایک ادنیٰ کارکن ہوں، مجھے پشاور کی میئر شپ کا امیدوار نامزد کیا گیا، جو میرے لئے بڑا اعزاز ہے
انہوں نے کہا کہ ارباب محمد علی نے میئر شپ کے ٹکٹ کے لئے گورنر اور صوبائی وزیر کو رقوم دینے کے جو الزامات لگائے ہیں، میں ان بے ہودہ اور بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید اور مذمت کرتا ہوں، کیونکہ میں نے پارٹی ٹکٹ کے لئے کسی کو کوئی رقم نہیں دی
رضوان بنگش نے کہا کہ وہ گزشتہ گیارہ سال سے تحریک انصاف کے ساتھ وابستہ ہیں اور اس عرصہ کے دوران اہم عہدوں پر خدمات سر انجام دی ہیں.