کراچی – عدالت نے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل آصف میمن کو رہا کرنے کا حکم دے دیا
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں گرفتار ڈی جی کے ڈی اے آصف علی میمن کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس سماعت ہوئی، عدالت نے گرفتار ملزم آصف میمن کے خلاف کیس ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کر دیا
عدالت نے آصف میمن کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا
عدالت نے دوسرے ملزم عاطف کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی کے ڈی اے نے کہا کہ الحمد للّٰہ آج اس کیس سے بری ہوگیا ہوں
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کیخلاف انتقامی کارروائی ہے یا پھر سسٹم کا حصہ نہ ہونےکی وجہ سے یہ ہوا، تو جواب میں ڈی جی کے ڈی اے نے خاموش رہنے کا اشارہ کر دیا
واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) آصف علی میمن سمیت 3 افسران کو اینٹی کرپشن نے زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا تھا
دوسری جانب کراچی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر گرائے جانے والے نسلہ ٹاور کی غیر قانونی تعمیر کی تفتیش میں پیش رفت سامنے آئی ہے
تفتیشی حکام کے مطابق نسلہ ٹاور کا نقشہ 2013ء میں منظور ہوا، اس وقت ڈائریکٹر ایس بی سی اے جمشید ٹاؤن صفدر مگسی تھے
تفتیشی حکام نے بتایا کہ صفدر مگسی کے پاس 2013ء میں ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ کا بھی چارج تھا، ایس بی سی اے کے سابق ڈی جی نے ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ ایک ریٹائرڈ افسر کو رکھا ہوا تھا
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ افسر بدیع الزمان کو منظور قادر نے کنٹریکٹ پر تعینات کیا تھا، نسلہ ٹاور کا نقشہ اس وقت کی نقشہ اپروول کمیٹی نے منظور کیا تھا
تفتیشی حکام نے مزید بتایا ہے کہ سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کمیٹی کے سربراہ تھے، آشکار داور، صفدر مگسی، علی غفران اور فرحان قیصر اس کمیٹی میں شامل تھے
تفتیشی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام افسران کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے انہیں نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں، بعض افسران کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے گئے ہیں.