واشنگٹن – امریکی حکام نے ٹیلی کام آپریٹرز اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون سے کہا ہے کہ وہ فائیو جی نیٹورکس کے پہلے سے ہی ملتوی ہونے والی باضابطہ لانچ کو دو ہفتوں تک مزید موخر کر دے کیونکہ فلائٹ سیفٹی کے اہم آلات میں مداخلت کے بارے میں صورت حال غیر یقینی ہے
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں کمپنیوں نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ درخواست کا جائزہ لے رہی ہیں
واضح رہے کہ ہائی اسپیڈ موبائل براڈ بینڈ ٹیکنالوجی کا امریکا میں افتتاح 5 دسمبر کو ہونا تھا، لیکن ایرو اسپیس کمپنیوں ایئربس اور بوئنگ کی جانب سے طیاروں کی اونچائی کی پیمائش کے لیے استعمال کیے جانے والے آلات میں ممکنہ مداخلت کے بارے میں خدشات کا اظہار کرنے کے بعد اسے پانچ جنوری تک موخر کر دیا گیا
اب یو ایس ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری پیٹ بٹگیگ اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے سربراہ اسٹیو ڈکسن نے جمعے کو ملک کے دو بڑے ٹیلی کام آپریٹرز اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون کو بھیجے گئے خط میں مزید تاخیر کا مطالبہ کیا ہے
خط میں کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پانچ جنوری کی طے شدہ تاریخ سے مزید دو ہفتوں کے لیے فائیو جی میں استعمال ہونے والی فریکوئنسی رینج کمرشل سی بینڈ سروس کے روکے جانے برقرار رکھے
حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیح فلائٹ سیفٹی کی حفاظت کرنا ہے، جبکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ فائیو جی کی تعیناتی اور ہوا بازی کے آپریشنز ایک ساتھ رہ سکتے ہیں
یاد رہے کہ گذشتہ سال فروری میں فائیو جی نیٹ ورکس اور ہوائی جہاز کے آلات کے درمیان تنازع کی وجہ سے فرانسیسی حکام نے ہوائی جہازوں میں فائیو جی والے موبائل فونز کو بند کرنے کی سفارش کی تھی
فرانس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ریڈیو الٹیمیٹر میں قریبی فریکوئنسی پر سگنل کی مداخلت لینڈنگ کے دوران سنگین غلطیوں کا سبب بن سکتی ہے.