اب برفباری سے بھی بجلی بنے گی

ویب ڈیسک

مصر سے تعلق رکھنے والے ایک سائنسداں ڈاکٹر ماہر القادی نے ایک ایسی تکنیک وضع کی ہے جس کی بدولت اب برفباری سے بھی بجلی تیار کی جا سکے گی

اس میں ٹرائبو الیکٹرک کا سادہ اصول کارفرما ہے یعنی جب دو مختلف مادے (مٹیریل) آپس میں ملتے ہیں تو چارج پیدا ہوتا ہے۔ اسے بنانے والے ماہرین کہتے ہیں کہ برفباری کے ذرات میں قدرتی طور پر مثبت برقی چارج ہوتا ہے

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے مصری نژاد کیمیادان ماہرالقادی، جو نینوٹیک انرجی کمپنی کے سی ٹی او بھی ہیں کا کہنا ہے کہ برف پر پہلے سے ہی چارج ہوتی ہے تو کیوں نہ اسے مخالف چارج والے سے ملایا جائے تاکہ بجلی اخذ کی جاسکے؟

ان کے بقول اس سے پہلے اس ٹیکنالوجی پر کبھی غور نہیں کیا گیا. اگرچہ اب تک بہت سارے ایسے ٹرائبو الیکٹرک نینو جنریٹر (ٹی ای این جی) تیار ہوچکے ہیں جو بارش کے قطروں، ہلکی حرکت، ٹائروں کی رگڑ اور خاص بورڈ پر چہل قدمی سے بھی بجلی بناسکتے ہیں

ڈاکٹر ماہر اور دیگر کہتے ہیں کہ کرہء ارض پر چار کروڑ ساٹھ لاکھ مربع کلومیٹر کے رقبے پر برف پڑتی ہے اور اس طرح بہت بڑے پیمانے پر بجلی بنائی جاسکتی ہے۔ تاہم ایک فرد ضرور اس قابل ہوجائے گا کہ وہ برف پر چلتا یا پھسلتا جائے تو اپنے فون اور دیگر دستی آلات کے لیے بجلی تیار کر سکے. اس کے علاوہ برف سے بجلی بنانے والے ٹی ای این جی سے موسمیاتی اسٹیشن اور دیگر آلات کو بجلی فراہم کرنا ممکن ہوگی اور اس کے لیے بیرونی ذرائع سے بجلی دینے کی ضرورت نہ ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close