واشنگٹن – خون میں لوتھڑے بننے کا عمل صحت کے حوالے سے کوئی اچھی علامت نہیں ہے، کیونکہ یہ براہِ راست بلڈ پریشر، فالج اور امراضِ قلب کی وجہ بنتا ہے
اس لیے اس کے بارے میں جاننا اس لیے بھی ضروری ہوتا ہے، تاکہ صحت کو لاحق خطرات سے محفوظ رہا جا سکے، لیکن یہ سب کچھ لیب ٹیسٹس سے ہی ممکن ہے، اس لہے یہ اس قدر آسان، بہرحال، نہیں ہے
لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اب ایک کم خرچ ایپ اور سادہ آلے سے ایک قطرہ خون کے نمونے سے اس میں لوتھڑے بننے کے رحجان کا جائزہ لیا جاسکتا ہے
اس میں شرٹ کے بٹن سے بھی چھوٹے ایک پیالے میں پہلے ہی ایک کیمیکل اور تانبے کے خردبینی ذرات ملے ہوتے ہیں
اب اس میں خون کی معمولی مقدار شامل کرکے، اسے اسمارٹ فون سے نصب کرکے اسے لرزش دی جاتی ہے
یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ہر فون میں ایک چھوٹی موٹر وائبریشن پیدا کرتی ہے، یہ ایپ اسی کو استعمال کرتی ہے
جبکہ اس عمل میں اسمارٹ فون کیمرہ ایپ کی بدولت خون میں گاڑھے پن کی کیفیت نوٹ کرتا رہتا ہے
چند منٹوں بعد ایپ ازخود بتاتی ہے کہ خون میں لوتھڑے بننے کا کس قدر خطرہ ہے، کیونکہ تھرتھراہٹ (وائبریشن) سے جب خون گاڑھا ہوتا ہے تو اس میں تانبے کے ذرات کی حرکت کم سے کم ہوتی جاتی ہے۔ اگر خون میں لوتھڑے بننے کا خطرہ زیادہ ہو تو ذرات کی حرکت بالکل تھم جاتی ہے
یہ تحقیق واشنگٹن یونیورسٹی کے ایک نوجوان طالبعلم نے کی ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں درستگی کا تناسب حیران کن طور پر روایتی اور مہنگے ٹیسٹ جیسا ہی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اسے گھر پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے
اس ایپ کو شیام گولکوٹا نے بنایا ہے اور اس کی قیمت تیس ڈالر رکھی گئی ہے
اسمارٹ فون کی وائبریشن سے کام کرنے والے اس ٹیسٹ میں سب سے اہم شے وہ الگورتھم ہے، جو خون کی تصاویر سے اس میں لوتھڑے بننے کے عمل کا جائزہ لیتا ہے
اگرچہ خون کے گاڑھے پن اور لوتھڑے بننے کے ٹیسٹ دنیا میں بھر میں ہوتے ہیں، لیکن اس کے شکار افراد کو بار بار ایسے ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے
یوں اسمارٹ فون ٹیسٹ کی بدولت گھر بیٹھے خون کے گاڑھے پن کا جائزہ لے کر ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچا جاسکتا ہے.