نیویارک – معلوم انسانی تاریخ سے بھی پہلے کے ایک دس بازوؤں والے اسکویڈ (Squid) کا نام امریکی صدر جو بائیڈن کے نام پر رکھا گیا ہے
واضح رہے کہ جو بائیڈن نے گذشتہ سال 20 جنوری کو اقتدار سنبھالا تھا۔ وہ امریکہ کے چھیالیسویں صدر ہیں۔ بہت سے عجیب و غریب جانوروں کا نام ان کے پیشروؤں(سابق امریکی صدور) کے نام پر رکھا گیا ہے جن میں چھوٹا سا کیڑا نیوپالپا ڈونلڈ ٹرمپی بھی شامل ہے۔ اس کیڑے کا پیلا اور سفید تاج ڈونلڈ جے ٹرمپ کے مخصوص بالوں کے اسٹائل سے حیرت انگیز مماثلت رکھتا ہے
باراک ٹریما اوبامائی پتلے سے لمبے کیڑے کی ایک قسم ہے، جس کا نام باراک اوباما کے نام پر رکھا گیا ہے
ہیٹروسپیلس واشنگٹنی کا نام جارج واشنگٹن کے نام پر رکھا گیا ہے، ایک چھوٹے سے چوہے کی طرح کے جانور شریو کا نام سابق امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کے نام پر کروسیڈورا روزویلٹی رکھا گیا ہے۔ اور جمی کارٹر کے نام پر بلیو گراس ڈارٹر کا نام ایتھیوسٹوما جمی کارٹر رکھا گیا۔
دیگر میں بل کلنٹن کے نام پر بیڈڈ ڈارٹر ایتھیوسٹوما کلنٹن اور رونالڈ ریگن کے نام پر ویسپ ہیٹروسپلس ریگنی نامی جاندار شامل ہیں
واضح رہے کہ سیفالوپوڈز اسی مخلوق کی نسل میں سے ہیں، جس میں آکٹوپس بھی شامل ہیں
سئلیپسیموپوڈی بائیڈنی (Syllipsimopodi bideni [ایس بائیڈنی] کے اپنی نسل میں آنے والی مخلوق کے مقابلے میں دو اعضا زیادہ تھے اور یہ بتیس کروڑ آٹھ لاکھ سال قبل سمندروں میں پائے جاتے تھے
نیویارک میں امریکی میوزیم آف نیچرل ہسٹری کی ٹیم کے مطابق، اضافی بازو اسے زیادہ موثر شکاری بنا دیتے ہوں گے
یہ مونٹانا کے مسیسپی کے بیئرگلچ میں دریافت کی گئی تھی، جو دنیا کے بہترین محفوظ فوسل سائٹس میں سے ایک ہے
ماہرین کے مطابق، یہ ایک قدیم ویمپائر اسکویڈ تھا۔ وہ خون پیتے یا چوستے نہیں لیکن ان کی جلد کیپ کی طرح اور سیاہ ہوتی ہے، جو بازوؤں کو جوڑتی ہے. یہ دریافت ارتقا کے متعلق مزید تفصیل فراہم کرتی ہے اور آبی جانوروں کے اس گروپ کی عمر تقریباً آٹھ کروڑ دو لاکھ سال مزید پیچھے تک جاتی ہے
اسکویڈ پر ایک مقالے کے مرکزی مصنف ڈاکٹر کرسٹوفر وہیلین نے کہا ”یہ پہلا اور واحد معروف ویمپیروپوڈ ہے، جس کے پاس دس فنکشنل بازو ہیں۔“ یہ مقالہ 79 سالہ امریکی صدر کے افتتاح کے وقت نیچر کمیونیکیشنز نامی جریدے میں شائع ہونے کے لیے پیش کیا گیا تھا
ڈاکٹر وہیلین کہتے ہیں ”میں کسی نہ کسی طرح اس لمحے کو اس طرح تسلیم کرنا چاہتا تھا، جو زیادہ مثبت اور ترقی پسند تھا”
ان کے بقول ’صدرجو بائیڈن نے اینتھروپوجینک ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جو منصوبے پیش کیے تھے اور ان کے عمومی جذبات سے میری حوصلہ افزائی ہوئی تھی کہ سیاست دانوں کو سائنسدانوں کی بات سننی چاہیے۔‘
ویمپیروپوڈ ویمپائر اسکویڈ اور آکٹوپس کے آباؤ اجداد ہیں۔ ان کی ابتدا کے متعلق کچھ معلوم نہیں ہے۔ جدید نسلوں کے آٹھ بازو اور دو بڑی آنکھیں ہیں، جن کی وجہ سے یہ سمندر کی تہہ کے قریب بالکل سیاہ پانیوں میں زندہ رہتے ہیں
آکٹوپس اور اسکویڈ بالترتیب پینتالیس اور ساٹھ فٹ لمبے ہو سکتے ہیں، اور ان کا وزن پانچ سو کلو ہے۔ ایس بائیڈنی پانچ انچ سے بھی کم لمبا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شروع میں یہ چھوٹے تھے اور بعد ازاں ان کی لمبائی میں نمایاں اضافہ ہوا
اس کی باقیات غیر معمولی طور پر اہم ہیں، کیونکہ سیفالوپوڈز کے نرم جسم کی نوعیت کا مطلب ہے کہ وہ شاذ و نادر ہی فوسلز میں تبدیل ہوتے ہیں
نیچر کمیونکیشنز کے مطالعے کے شریک مصنف پروفیسر نیل لینڈمین نے کہا: ’ہو سکتا ہے کہ سئلیپسیموپوڈ جدید اسکویڈز سے زیادہ مشابہ ہو، جو ایک درمیانی سطح کا آبی شکاری ہے
’یہ ناقابل فہم نہیں ہے کہ اس نے اپنے چوسنے والے بازوؤں کو اپنے خولوں سے چھوٹے امونائڈز کو نکالنے کے لیے استعمال کیا ہو، بائیوالوز یا دیگر خول دار سمندری جانوروں کا شکار کرنے کے لیے ساحل پر مزید مہم جوئی کی ہو۔‘
ایس بائیڈنی 1980ع کی دہائی میں ملا تھا اور کینیڈا کے رائل اونٹاریو میوزیم کو عطیہ کیا گیا تھا، جہاں یہ اس وقت سے موجود ہے اور اس وقت سے اس کی تفصیل بیان نہیں کی گئی۔ نمونے کو اسکین کرنے کے بعد ڈاکٹر وہیلین اور پروفیسر لینڈمین کو احساس ہوا کہ یہ ایک بالکل نئی نسل ہے اور ریکارڈ کے مطابق سب سے پرانا سیفالوپوڈ ہے
یہ پچھلے دلائل کی تصدیق کرتا ہے کہ ان کے آباؤ اجداد کے دس بازو تھے
ڈاکٹر وہیلین نے کہا ”دس بازو والی خاصیت اسکویڈ اور کٹل فش لائن کو آٹھ بازوؤں والے آکٹوپس اور ویمپائر اسکویڈ لائن سے الگ کرنے والی واضح خصوصیات میں سے ایک ہے“
وہ کہتے ہیں ”ہم طویل عرصے سے سمجھ رہے ہیں کہ آکٹوپس کے آٹھ بازو ویمپائر اسکویڈ کے دو فلامنٹس ختم ہونے سے بنتے ہیں اور کہ یہ فلامنٹ تخفیف شدہ بازو ہیں۔ تاہم، اس سے پہلے رپورٹ کیے گئے تمام فوسل ویمپیروپوڈز کے صرف آٹھ بازو ہیں۔ یہ فوسل اس خیال کی پہلی تصدیق ہے کہ تمام سیفالوپوڈز کے آبائی طور پر دس بازو تھے“
ایسا لگتا ہے کہ ایس بائیڈن کے دو بازو باقی آٹھ کے مقابلے میں لمبے تھے۔ اس کا تارپیڈو کی شکل کا جسم آج کے اسکویڈز کی یاد دلاتا ہے
اس نسل کا نام یونانی ہے، جو ‘پریہینسیل فٹ’ کے لیے ہے کیونکہ یہ چوسنے والے آبی جانوروں کو پیدا کرنے والا سب سے پرانا معلوم سیفالوپوڈ ہے۔ ان کے بازوؤں میں ترمیم سے مولسکن فٹ کو شکار اور دیگر اشیا کو پکڑنے کے قابل بنایا
ڈاکٹر وہیلین نے کہا:’ ان نتائج سے ویمپیروپوڈ ارتقا کا پہلے سے کہیں زیادہ نظر ثانی شدہ اور تفصیلی تجزیہ ملتا ہے۔‘