نیویارک – ایک امریکی شخص مائیکل مائر نے کریبیئن سمندر میں ایک جزیرہ خریدا ہے اور اب وہ اس میں تین سو لوگوں کو شہریت دے کر اور درجنوں افراد سے سرمایہ کاری کرواچکے ہیں
صرف اسی پر بس نہیں بلکہ اب وہ ایک جزیرے پر نیا ’خرد ملک‘ (مائکرو نیشن) بنانا چاہتے ہیں، جس کی اپنی حکومت، کرنسی، پرچم اور قومی ترانہ بھی ہوگا
مائرنے ’لیٹس بائے این آئی لینڈ‘ نامی کمپنی بھی بنائی ہے
لگ بھگ ڈھائی لاکھ ڈالر جمع کرنے کے بعد مائیکل مائر نے سوا ایکڑ کا چھوٹا سا جزیرہ خرید کر اسے ’کافی کائے‘ کا نام دیا ہے، جہاں کوئی انسان موجود نہیں اور وہ بیلز شہر سے پندرہ منٹ کشتی سے مسافت پر واقع ہے
کافی کائے نام دینے کی وجہ یہ ہے کہ یہ جزیرہ اوپر سے دیکھنے پر کافی کے بیج جیسا دکھائی دیتا ہے۔ یہ خود بھی مختصر ہے اور اس کا ساحل بھی بہت ہی چھوٹا ہے
مائر نے جزیرے کے شیئر رکھے ہیں اور اس کے لیے 3200 ڈالر کی رقم رکھی ہے۔ اب تک 100 شیئر فروخت ہوئے ہیں
اس کےعلاوہ کئی افراد کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے
مائیکل نے فلپائن، انڈونیشیا اور دیگر خطوں میں چھوٹے جزائر کی فہرست نکالی ہے، لیکن لوگوں نے کافی کائر پسند کیا اور رقم دی
ان کا منصوبہ ہے کہ اس طرح چھوٹے جزائر پر خردملک یا مائیکرونیشن بن سکتی ہیں
یوں دنیا بھر میں چھوٹے جزائر پر آزاد اور خودمختار ممالک بھی بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال ’پرنسپیلیٹی آف سی لینڈ‘ ہے، جو برطانوی ساحلوں سے دوسری جنگِ عظیم میں لڑائی کا ایک مرکز بنا اور 1967 میں اس نے آزاد ملک کا درجہ حاصل کیا تھا
مائیکل کے مطابق کووڈ تناظر اور عالمی تنازعوں کے اس دور میں مائیکرونیشن کا رحجان بھی بڑھ رہا ہے.