کراچی – سندھ کے دارالحکومت کراچی کے ضلع ملیر میں قتل ہونے والے ناظم جوکھیو کی اہلیہ شیریں جوکھیو اپنے شوہر کے قتل کیس کر مزید پیروی کرنے سے دستبردار ہو گئی ہیں
ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا ہے، جس میں انہوں نے اپنے شوہر ناظم جوکھیو کے قتل کیس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا
شیریں جوکھیو نے وڈیو بیان میں کہا کہ کیس لڑنا چاہتی تھی، اپنوں نے ساتھ چھوڑ دیا. میرے گھر والوں نے میرا ساتھ چھوڑ دیا، اس لئے یہ کیس مزید نہیں لڑنا چاھتی، اپنے بچوں کی خاطر میں نے ملزمان کو چھوڑ دیا
اپنے وڈیو بیان میں شیریں جوکھیو کا کہنا ہے کہ میں مجبور ہوں، گھر والوں نے میرا ساتھ چھوڑ دیا ہے اور اپنے بچوں کی خاطر کیس سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتی ہوں
انہوں نے کہا کہ میں نے فیصلہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا ہے، میں ان سب کی شکر گزار ہوں جنہوں نے میرا ساتھ دیا، اس وڈیو بیان کے ذریعے میں بتانا چاہتی ہوں کہ میں اور زیادہ کیس نہیں لڑ سکتی، میں ایک وفادار عورت ہوں ، میرا رشتیداروں نے ساتھ چھوڑ دیا ہے
انہوں نے کہا کہ جن کے بچے ہیں، وہ میرا درد اور میری مجبوری سمجھ سکتے ہیں، میں نے یہ فیصلہ مجبوری کی حالت میں کیا ہے، کسی طرح کی مالی مراعات نہیں لیں
قبل ازیں ملزمان کے وکلاء کا موقف تھا کہ مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ایم پی اے جام اویس کو بھی معاف کر دیا ہے، معافی نامہ اور معاہدہ جلد عدالت میں پیش کردیں گے
عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں تین ملزمان کی ضمانت میں توسیع بھی کی ہے، یہ تینوں ملزمان ملیر کورٹ سے ضمانت منسوخی کے بعد فرار ہوگئے تھے
ذرائع کا کہنا ہے کہ جام کریم کے وکیلوں کی طرف سے ڈرافٹ تیار کیا جا رہا ہے ، ڈرافٹ میں شیریں کے بچوں کی تعلیم اور ذمے داری اور دوسرے اخراجات جام کریم اور جام اویس برداشت کریں گے
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شیرین نے راضی نامے میں کہا کہ جام کریم اور جام اویس کو معاف کریں گے ، لیکن ناظم جوکھیو کے قتل میں ملوث جوابداروں کو معاف نہیں کیا جائے گا
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبد الکریم ناظم جوکھیو اور ان کے بھائی رکن سندھ اسمبلی اویس گہرام قتل کیس میں نامزد ہیں، ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں قتل کیا گیا تھا
مقتول ناظم جوکھیو نے غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے کی وڈیو بنا کر اپنا ویڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا اور ناظم جوکھیو کے لواحقین کے مطالبے پر پیپلزپارٹی رکن اسمبلی جام اویس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا
لواحقین کے احتجاج کے بعد جام اویس نے اپنی گرفتاری پیش کی تھی۔ مقتول ناظم جوکھیو نے اپنے آخری وڈیو بیان میں کہا تھا کہ اسے دھمکیاں دی گئیں ہیں.