کیلیفورنیا – گوگل نے اپنے پلے اسٹور سے ایک درجن سے زائد ایسی ایپس ہٹا دی دی ہیں، جو صارفین کے موبائل فون نمبرز، ای میل اور لوکیشن سمیت دیگر حساس معلومات چرانے میں ملوث تھیں
واضح رہے کہ گوگل پلے اسٹور سمیت دیگر اسٹورز پر ماضی میں بھی ایسی متعدد ایپس کی موجودگی کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں، جو صارفین کا انتہائی حساس ڈیٹا چرانے میں ملوث پائی گئی ہیں
گوگل ماضی میں بھی ایسی ایپس کے خلاف کارروائی کرتا آیا ہے، تاہم حال ہی میں گوگل نے کم از کم ایک درجن ایسی ایپس کو پلے اسٹور سے ہٹادیا جو صارفین کے ڈیٹا چرانے میں ملوث تھیں
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق گوگل نے کیو آر کوڈ اسکینر، اسلامی نماز اور اذان کے اوقات بتانے اور موسم کا حال بتانے والی معروف ایپس سمیت ایک درجن سے زائد ان ایپس کو ڈیلیٹ کردیا ہے، جو صارفین کا حساس ڈیٹا چرانے میں ملوث تھیں
رپورٹ کے مطابق خارج کی جانے والی تمام ایپس مشکوک کوڈ رکھتی تھیں، جو صارفین کے موجودہ مقام، فون نمبرز اور ای میل ایڈریس کو اپنے پاس جمع کرتا تھا اور ان میں سے بعض ایپس کو ایک کروڑ سے زائد بار ڈاؤنلوڈ کیا جا چکا ہے
گوگل کے ترجمان نے بتایا کہ گوگل پلے پر موجود تمام ایپس کے لیے لازمی ہے کہ وہ ہماری تمام پالیسیوں کے پابند ہوں، ہم جب بھی کسی ایپ کو اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتا پاتے ہیں تو اُن کے خلاف فوری طور پر مناسب اقدامات لیتے ہیں
ترجمان کا کہنا تھا ”ہم اس سے پہلے بھی تمام ایپ ڈویلپرز کو صارفین کی ڈیٹا پرائیویسی کے متعلق ایماندار رہنے کی تنبیہ کر چکے تھے“
ترجمان نے کہا ”پلے اسٹور سے ہٹائی گئی اسلامی ایپ ’حق‘ جسے برطانیہ سے چلایا جا رہا تھا، اسے دسمبر 2021ع بتا چکے تھے کہ جو ایپس ہماری پالیسی کی خلاف ورزی کرتی پائی گئیں، ان کو فوری طور پر پلے اسٹور سے حذف کردیا جائے گا۔“
ایپس کے ذریعے دوسرے لوگوں کا ڈیٹا چرانے کے حوالے سے یونیورسٹی آف کیلگری کی تحقیق کے مطابق معلومات کی ترسیل کرنے والی ایپس خود میں ایک ایسا سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ کٹ (ایس ڈی کے) رکھتی ہیں، جو لوگوں کی معلومات تھرڈ پارٹی تک پنہنچاتا ہے
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسی ایپس خفیہ طور پر لوگوں کے موبائل نمبرز اور موبائل کا ای ایم ای آئی نمبر سمیت اسی طرح کی دیگر حساس معلومات پنامہ میں واقع میجرمنٹز سسٹم نامی کمپنی کو دیتا ہے، جس کا تعلق ورجینیا میں واقع واسٹرام ہولڈنگز کمپنی سے ہے
رپورٹ کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بعض ایپس کے ذریعے معلومات حاصل کرنے والی ایک کمپنی کا تعلق امریکی حکومت سے ہے
گوگل کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ خارج کی گئیں ایپز کی بحالی صرف اس وقت ہی ممکن ہیں کہ اگر وہ ایپس اپنے ڈیٹا چرانے والے کوڈ اور ایس ڈی کے کو ایپ میں سے ختم کر دیں.