شہباز حکومت کا پہلا بڑا تحفہ، پیٹرول 21 روپے فی لیٹر مہنگا ہوگا

نیوز ڈیسک

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر بات چیت کرنے کے بعد پیر کو پاکستان واپس آگئے ہیں، انہوں نے آتے ہی پیٹرولیم مصنوعات 21 روپے فی لیٹر مہنگی ہونے کا عندیہ دیا ہے

بات چیت کے بعد جاری ہونے والے آئی ایم ایف کے بیان اور اب وزیر خزانہ کی گفتگو سے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے دوران ”ایک روپیہ بھی نہیں بڑھانے دیں گے“ کہنے والی مسلم لیگ نون، حکومت میں آنے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں اکیس روپے فی لیٹر بڑھانے کا فیصلہ کر چکی ہے

آئی ایم ایف نے کہا کہ ہم نے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت پاکستان کی اقتصادی پیش رفت اور پالیسیوں پر وزیر خزانہ کے ساتھ بہت نتیجہ خیز ملاقاتیں کیں ہیں

انہوں نے کہا کہ ہم نے اتفاق کیا کہ غیر فنڈ شدہ سبسڈیز کو واپس لینے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے جس نے ساتویں جائزے کے لیے بات چیت کو سست روی کا شکار کر دیا ہے

مفتاح اسمٰعیل نے ایک ٹوئٹ میں آئی ایم ایف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ فنڈ کی انتظامیہ اور عملے کا پاکستان کے لیے مالی طور پر ذمہ دار اقتصادی ترقی کی حکمت عملی کو بحال کرنے میں تعاون پر شکر گزار ہیں

2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی تھی لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر کردہ اصلاحات کی رفتار سے متعلق خدشات نے ادائیگیوں میں تاخیر کی ہے حالانکہ اس رقم کا نصف ادا کیا جاچکا ہے۔

آئی ایم ایف نے پروگرام کا چھٹا جائزہ فروری میں مکمل کیا جس کی وجہ سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی امداد دی گئی، اب شہباز شریف کی اتحادی حکومت نے آئی ایم ایف سے اپنے بیل آؤٹ پیکج کو بقیہ تین ارب ڈالر سے بڑھا کر پانچ ارب ڈالر کرنے کی درخواست کی ہے

آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان نے موجودہ چیلنجز سے نمٹنے اور پروگرام کے اہداف کو حاصل کرنے کے اپنے عزائم کے طور پر جون 2023 تک قرض کے انتظامات میں توسیع کی درخواست کی ہے

بیان میں مزید کہا گیا کہ آئی ایم ایف ساتویں ای ایف ایف جائزے کو مکمل کرنے کے لیے پالیسیوں پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے مئی میں ایک فیلڈ مشن پاکستان بھیجے گا

اتوار کی سہ پہر وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان کی تجویز پر تکنیکی سطح پر بات چیت منگل سے شروع ہوگی

مفتاح اسمٰعیل کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ موسم گرما میں ایندھن کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوگا اور پاور پلانٹس کو چلانے کے لیے درکار ایندھن خریدنے میں ناکامی کے نتیجے میں خوفناک لوڈشیڈنگ بھی ہو سکتی ہے

جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ لوگوں کو اس موسم گرما میں 6 سے 12 گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تو مفتاح اسمٰعیل نے صرف اتنا کہا کہ حکومت اس سے بچنے کی پوری کوشش کر رہی ہے

مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر خزانہ نے نہ صرف عندیہ دیا تھا کہ پیٹرول پر اکیس روپے فی لیٹر سبسڈی واپس لی جائے گی، بلجہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ بھی کر سکتی ہے

پاکستانی معیشت پر ایک گفتگو میں پرنسٹن کے ایک معروف ماہر اقتصادیات عاطف میاں کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی سابقہ ​​حکومت کے آخری سال میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہو گئی تھی

انہوں نے نشاندہی کی کہ دراصل پاکستانی معیشت اشرافیہ کے قبضے میں ہے، جہاں درآمدات کی مقدار برآمدات سے دوگنی ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close