محفوظ آن لائن شاپنگ کے لیے ماہرین کے سات مشورے

ویب ڈیسک

آن لائن شاپنگ کرنے والوں کو دھوکے بازوں کے جال میں پھنسنے سے بچانے کے لیے ماہرین نے سات اہم مشورے دیے ہیں

ماہرین کا کہنا ہے ک آن لائن شاپنگ نے ہمارے لیے کافی سہولت پیدا کی ہے لیکن جہاں اس کے کئی فوائد ہیں، وہیں اس میں خطرات بھی ہیں

ماہرین نے ان خطرات سے بچنے اور محفوظ آن لائن خریداری کے لئے سات مشورے دیے ہیں، جو یہاں سنگت میگ کے قارئین کے لئے پیش کیے جا رہے ہیں

’سی این این عربیہ‘ کے مطابق ماہرین نے کہا ہے کہ جو لوگ آن لائن شاپنگ کر رہے ہوں وہ سات باتوں کا خیال رکھیں

اول : آن لائن ادائیگی کی کارروائی یا نجی معلومات کے اندراج سے قبل رقم کی محفوظ منتقلی کے پروٹوکول کا اطمینان کر لیں۔ گاہک اپنا براؤزر بار بار ضرور چیک کریں۔ لنک کی شروعات https کے ساتھ ہو۔ لنک کے شروع میں http تک محدود نہ ہو۔ آخر میں حرف (ایس) ہی محفوظ اور غیر محفوظ ویب سائٹ کی ضمانت ہے

دوئم : شاپنگ کی کارروائی کرتے وقت نیٹ ورک پر نظر رکھیں۔ کریڈٹ کارڈ کا نمبر یا نجی معلومات اس وقت ہی درج کریں جب انٹرنیٹ سے آپ جڑے ہوئے ہوں۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہیکنگ کا خظرہ ہوتا ہے

سوئم : شاپنگ کی کارروائی سے قبل ایپ اور کمرشل سینٹرز کو بھی چیک کر لیا جائے۔ ادائیگی معلومات حوالے کرنے سے قبل کمرشل سینٹر کے بارے میں اطمینان کرنا ضروری ہے

چہارم : ایس ایم ایس کے ذریعے دھوکہ دہی سے بھی ہوشیار رہیں۔ حالیہ ایام میں اس طریقہ کار کے ذریعے دھوکہ دہی چل رہی ہے۔ اس حوالے سے یہ بات ہمیشہ مد نظر رکھیں کہ قانون کے مطابق کام کرنے والی کمپنیاں آپ سے کبھی بھی ایس ایم ایس یا ای میل کے ذریعے آپ کی نجی معلومات طلب نہیں کریں گی۔ وہ کبھی بھی ادائیگی سے متعلق معلومات یا صارفین کے نام یا پاس ورڈ یا سوشل سیکیورٹی نمبر نہیں مانگیں گے

پنجم : اس اہم مشورے کے مطابق رسائی ٹوکن سے موبائل آلات محفوظ رہتے ہیں۔ آن لائن شاپنگ کرتے وقت موبائل کے حوالے سے رسائی ٹوکن ایکٹیو ضرور کر لیا جائے۔

ششم : آن لائن شاپنگ کرتے وقت کمپیوٹر کے آپریشنل سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے کا اہتمام کریں۔

ہفتم : آن لائن شاپنگ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کریں۔ اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے نہیں۔ کریڈٹ کارڈ انٹرنیٹ کے ذریعے ادائیگی کے حوالے سے زیادہ محفوظ ثابت ہو رہے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close