ذکر تین نئی دلچسپ اور حیران کن ایجادات کا

ویب ڈیسک

اس رپورٹ میں تین ایسی نئی ایجادات کا ذکر کیا جائے گا، جن کے بارے میں جان کر آپ بھی یقیناً حیران رہ جائیں گے

کاغذ جتنا باریک لاؤڈ اسپیکر، جسے دیوار پر چپکایا بھی جاسکتا ہے!

میساچیوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے انجینئروں نے کاغذ جتنا باریک اور لچک دار لاؤڈ اسپیکر ایجاد کرلیا ہے جسے دیوار کے علاوہ کئی طرح سطحوں پر بہ آسانی چپکا کر انہیں ایک بڑے لاؤڈ اسپیکر میں تبدیل کیا جاسکتا ہے

موجودہ لاؤڈ اسپیکروں کے مقابلے میں اس ’’کاغذی لاؤڈ اسپیکر‘‘ کو صرف دس فیصد بجلی کی ضرورت پڑتی ہے

عام اسپیکروں اور لاؤڈ اسپیکروں میں برقی مقناطیسی (الیکٹرو میگنیٹک) اثر سے استفادہ کیا جاتا ہے لیکن اس نئے اسپیکر میں ’’داب برق اثر‘‘ (پیزو الیکٹرک ایفیکٹ) استعمال کیا گیا ہے

پیزو الیکٹرک ایفیکٹ میں جب کسی خاص مادے سے بجلی گزاری جاتی ہے تو وہ تھرتھرانے لگتا ہے جبکہ اس مادّے پر دباؤ ڈالا جائے تو وہ بجلی بنانے لگتا ہے

ایم آئی ٹی میں ایجاد کیا گیا کاغذی لاؤڈ اسپیکر معمولی بجلی گزارنے پر تھرتھراتا ہے جس سے آواز پیدا ہوتی ہے

بہتر کارکردگی کی غرض سے لاؤڈ اسپیکر کی سطح میں وقفے وقفے سے بال جتنے باریک سوراخ بھی کیے گئے ہیں جن کی بدولت یہ کسی بھی جگہ چپک کر آواز خارج کرسکتا ہے؛ یعنی اس کی کارکردگی برقرار رہتی ہے

’’میٹاورس‘‘ سے انتہائی مختصر آلاتِ سماعت تک اور میوزک انڈسٹری سے ایئرو اسپیس انجینئرنگ تک، ان گنت شعبوں میں اس باریک لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاسکے گا

مثلاً مسافر بردار طیاروں میں کاک پٹ کا اندرونی شور کم کرنے کےلیے وہاں کی دیواروں پر ایسے لاؤڈ اسپیکرز کی تہہ چڑھائی جاسکے گی جو اس شور کی تنسیخ (cancellation) کرنے والی صوتی لہریں خارج کرتے ہوئے، کاک پٹ کا اندرونی ماحول پرسکون بنائیں گے

یہ اور اس جیسے نہ جانے کتنے ہی معلوم اور نامعلوم اطلاقات کی ایک وسیع دنیا ان پتلے اور لچک دار لاؤڈ اسپیکروں کی منتظر ہے

اس تحقیق کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’آئی ٹرپل ای ٹرانزیکشنز آن انڈسٹریل الیکٹرونکس‘‘ کے تازہ ترین شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں

چاند پر پانی کی تلاش، روسی سائنس دانوں کی اہم ایجاد

روسی سائنس دانوں نے ایسا روبوٹ ایجاد کیا ہے جو چاند کی مٹی سے پانی نکال سکے گا، یہ روبوٹ مستقبل میں چاند کے اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے اور راکٹ انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے کے قابل بنائے گی

روسی نیشنل ریسرچ سینٹر کرچاتوف انسٹیٹیوٹ کے سائنسدانوں نے ایک روبوٹ کا پروجیکٹ تیار کیا ہے جو چاند کی مٹی سے پانی نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے

روبوٹ کی تخلیق مستقبل میں چاند کے اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے اور راکٹ انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے کے قابل بنائے گی

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ قمری روورز کے موجودہ ملکی اور غیر ملکی منصوبے ریگولتھ، برف کے جمے ہوئے ٹکڑوں اور چاند کی مٹی کی دیگر اقسام سے پانی نکالنے کی سہولت فراہم نہیں کرتے، روسی سائنسدانوں کی ایجاد کردہ ڈیوائس اس مسئلے کو حل کر دے گی

اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایک قمری روور کا وزن تقریباً 1.4 ٹن ہوگا، اس کی لمبائی 4 میٹر اور چوڑائی 2 میٹر تک ہوگی

اس کمپلیکس میں توانائی ذخیرہ کرنے اور کنٹرول کرنے کے نظام کے ساتھ ایک 8 بائی 8 پہیوں والی چیسس، پانی کو جمع کرنے کے لیے گرمی سے موصل کنٹینر اور زمین سے بخارات بننے کے لیے ایک کنٹینر، ایک کٹر، نیز سورج کی شعاعوں کا مرکز اور ایک شمسی بیٹری شامل ہوگی

ایجاد کیے جانے والے اس روبوٹ کی تیکنیکی معلومات کے مطابق یہ ڈیوائس زمین سے اترنے والی گاڑی کے ذریعے چاند کے ایک مخصوص حصے تک پہنچائی جائے گی

سماعت سے محروم افراد کو ٹیکسٹ دکھانے والی اسمارٹ عینک

اس جدید عینک کا نام وائسی ہے جو بولے جانے والے الفاظ کو شیشے پر ظاہر کرتی ہے اور یوں دنیا بھر کی زبانوں کے الفاظ کیپشن کی صورت دیکھے جاسکتے ہیں

سلووینا کی ایک کمپنی کی جانب سے اس اہم ایجاد کی کراؤڈ فنڈنگ مہم شروع کی ہے جس کے بہترین ڈیزائن کو بنانے میں دو سال کا عرصہ لگا ہے۔ فی الحال کمپنی نے اس کا عملی نمونہ(پروٹوٹائپ) بنانے کا اعلان ہی کیا ہے

اس میں ایک حساس مائیکروفون اور طاقتور پروسیسر نصب ہے، جو بولے جانے والے الفاظ کو فوری طور پر ٹٰیکسٹ میں بدلتا ہے۔ اس میں شور کینسل کرنے والا خودکار نظام موجود ہے جبکہ عینک کے ایک عدسے میں الفاظ ابھرتے رہتے ہیں اور حقیقی وقت میں سماعت سےمحروم افراد یہ جان سکتے ہیں کہ آخر سامنے بیٹھا شخص کیا بول رہا ہے

وائسی عینک پروسیسر اینڈروئڈ طرز کا ہے جبکہ اندر ایک ٹچ پیڈ ہے جو تمام آپشن کا مکمل کنٹرول فراہم کرتا ہے۔ جہاں تک بیٹری کا سوال ہے تو اسے خاص طور پر ڈیزائن کرکے لیتھیئم پالیمر بیٹری کی شکل میں ڈھالا گیا ہے۔ 100 گرام وزنی ہلکی پھلکی اسمارٹ عینک فی الحال پانچ زبانوں کو سن کر اس کے الفاظ کو عینک پر ظاہر کرتی ہے جس سے دنیا کے کروڑوں انسان فائدہ اٹھاسکتے ہیں

ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد اسمارٹ عینک 24 گھنٹے تک چلتی رہتی ہے۔ اس کی تعارفی قیمت 540 امریکی ڈالر رکھی گئیے اور یہ اگلے سال اکتوبر تک عام فروخت کےلیے پیش کردی جائے گی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close