مرسیڈیز جرمنی کی پہلی ایسی کمپنی بن گئی ہے، جس نے مکمل طور پر خودکار نظام کے ذریعے چلنے والی کاریں فروخت کرنا شروع کر دی ہیں
یہ آٹو پائلٹ کاریں موٹروے پر ٹریفک جام کے دوران بھی کنٹرول سنبھالنے کی صلاحیت کی حامل ہیں
تفصیلات کے مطابق جرمن کار ساز ادارے مرسیڈیز کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 17 مئی سے صارفین خودکار نظام والی کاروں کی بکنگ کر سکتے ہیں اور رواں سال گرمیوں میں ہی ان کاروں کی ڈیلیوری بھی شروع کر دی جائے گی
اسی طرح مرسیڈیز کی الیکٹرک ماڈل کاروں ‘ای کیو ایس‘ میں بھی یہ نظام نصب کروایا جا سکتا ہے
واضح رہے کہ ڈرائیور کی مدد کرنے والا ایسا نظام ابھی تک امریکی کمپنی ٹیسلا نے ہی متعارف کروایا تھا
مثال کے طور پر ٹیسلا کاریں ایک ہی لائن میں رہتی ہیں، اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ قائم رکھتی ہیں اور حادثے وغیرہ سے بچنے کے لیے گاڑی خود سمت وغیرہ تبدیل کرنے یا بریک لگانے کی صلاحیت رکھتی ہے
لیکن ٹیسلا کی گاڑی میں بھی ڈرائیور کو اسٹیئرنگ پر ہاتھ رکھنے پڑتے ہیں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈرائیونگ سیٹ پر موجود رہنا پڑتا ہے
مرسیڈیز جرمنی کی پہلی ایسی کمپنی تھی، جسے خود کار نظام والی کاریں تیار کرنے کی اجازت دی گئی تھی
مرسیڈیز گاڑیوں میں ڈرائیور کچھ بھی کیے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھا رہ سکتا ہے، گاڑی خود چلے گی اور خود ہی اپنے فیصلے کرے گی
تاہم مرسیڈیز کی ان نئی گاڑیوں میں بھی ڈرائیور کو کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہوگا
جرمن سرکاری حکام نے مرسیڈیز کے نئے ‘ڈرائیو پائلٹ‘ نظام پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ مثال کے طور پر اس نظام کا استعمال صرف اور صرف موٹروے پر کیا جا سکے گا
تاہم مطلوبہ حالات کا اندازہ لگاتے ہی کار خود کار موڈ میں چلی جایا کرے گی۔ جب ‘ڈرائیو پائلٹ‘ کار کو کنٹرول کر رہا ہو گا تو اس کی حتمی قانونی ذمہ داری مرسیڈیز پر عائد ہوگی۔ اگر اس نظام نے اشارہ دیا تو ڈرائیور کو دس سیکنڈ کے اندر اندر کار کا کنٹرول سنبھالنا ہوگا.