فرانس کے اسٹار مڈفیلڈر پال پوگبا نے ان خبروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے فرانس کے صدر کے اسلام مخالف بیان کے بعد فرانس کی قومی فٹ بال ٹیم سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے
واضح رہے کہ اس سے قبل دی سن کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پوگبا نے جمعہ کے روز فرانسیسی صدر کے تبصرے کے بعد ٹیم چھوڑ دی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق ، مانچسٹر یونائیٹڈ اسٹار نے فرانسیسی حکومت کے اسلام مخالف اقدام پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔
یہ خبر فٹبال حلقوں میں جنگل کی آگ طرح پھیل گئی، دنیا بھر کے میڈیا میں قیاس آرائی کی گئی پال پوگبا کے ٹیم چھوڑنے کے فیصلے کے پیچھے بھی یہی وجہ ہے۔ تاہم ، اب پوگبا نے ان تمام قیاس آرائیوں کی تردید کی ہے اور اسے ایک ‘جعلی خبر’ قرار دیا ہے
پوگبا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک انگریزی اخبار کے کہانی کے ورژن، جو اصل ذریعہ نہیں تھا، کی تصویر شائع کی اور اسے ‘ناقابل قبول’ قرار دیا۔ اپنی پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ میرے بارے میں بالکل 100 فیصد بے بنیاد خبر جاری کی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا اور نہ ہی سوچا ہے۔ میں حیرت زدہ ، ناراض ، حیران اور مایوس ہوں. کچھ ذرائع ابلاغ نے مجھے اور میری ٹیم کو فرانس کے موجودہ واقعات میں شامل کرنے اور جعلی سرخی بنانے کے لئے استعمال کیا یے.
پوگبا 2018ع کا ورلڈ کپ جیتنے والے فرینچ اسکواڈ کا حصہ تھے۔ انہوں نے 2013ع میں پہلی بار قومی ٹیم کے لئے 10 گول اسکور کیے۔