بلوچستان کے ضلع شیرانی کے جنگلات میں ایک اور مقام پر آگ بھڑک اٹھی، ایک ہفتے کے دوران جنگلات میں آگ لگنے کا یہ تیسرا واقعہ ہے، سات افراد آگ میں پھنس گئے ہیں، جبکہ افراد کے جاں بحق اور تین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں
ڈویژنل فاریسٹ افسر عتیق کاکڑ کے مطابق بلوچستان کے ضلع شیرانی کے جنگلات میں ایک اور مقام پر آگ بھڑک اٹھی ہے، شرغلگئی کے علاقے میں لگنے والی آگ زیادہ شدید اور خطرناک ہے، آگ پر قابو پانے کے لئے پی ڈی ایم اے، محکمہ جنگلات اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں
ان کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر بہت بلندی سے پانی کا اسپرے کررہا ہے، جس سے آگ بجھانے میں کوئی مدد نہیں مل رہی، ایک ہفتے کے دوران ضلع شیرانی کے جنگلات میں آگ لگنے کا یہ تیسرا واقعہ ہے
عتیق کاکڑ نے بتایا کہ ضلع شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا. لیویز، محمکہ جنگلات اور علاقہ مکین آگ پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں، اگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف سات افراد خود آگ میں پھنس گئے، جن میں سے تین افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی خصوصی ہدایت پر شیرانی کے جنگلات لگی آگ پر قابو پانے کے لئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں، این ڈی ایم اے کی جانب سے آگ بجھانے کے لئے ہیلی کاپٹر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے، چیف سیکریٹری بلوچستان نے بھی متعلقہ اداروں کو فوری طور اقدامات کرنے اور تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے
حکام کے مطابق محکمہ جنگلات، پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کے متعلقہ محکمے آگ پر قابو پانے کیلئے کارروائی میں مصروف عمل ہیں، آگ پر قابو پانے کی مؤثر سرگرمیوں اور اقدامات کیلئے تمام دستیاب وسائل استعمال کئے جا رہے ہیں
واضح رہے ضلع شیرانی میں آسمانی بجلی گرنے سے آٹھ روز قبل جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ جنگلات کے دیگر علاقوں میں آگ لگنے سے متعلق تخریب کاری سمیت دیگر وجوہات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے.