کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج کے دوران سندھ پولیس نے بلوچ لاپتہ افراد کے خاندان کی کئی خواتین کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیل کے مطابق کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج کے دوران سندھ پولیس نے بلوچ لاپتہ افراد کے خاندان کی کئی خواتین کو گرفتار کر لیا ہے۔ مظاہرے میں موجود کارکن ندا کرمانی کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے
Progressive Students Collective strongly condemn the arrest of @AmnaBaloch24 and Professor @NidaKirmani outside Karachi Press Club. We demand their immediate release and an end to harassment and illegal arrest/abduction of Balochs. #SaveBalochWomen pic.twitter.com/2DQikbdc4c
— Progressive Students’ Collective (@PSCollective_) May 24, 2022
ندا کرمانی کارکن آمنہ بلوچ اور زرینہ بلوچ کے ساتھ احتجاج کر رہی تھی، جو لاپتہ شخص شبیر بلوچ کی اہلیہ ہیں۔ کارکن جبری گمشدگیوں کے خلاف پرامن طور پر احتجاج کر رہے تھے جب سیکورٹی اہلکار آئے اور انہیں اپنی تحویل میں لے لیا
Dear friends, we are all safe. Waiting for the police to return everyone’s phones. We’ll be out soon. Don’t worry. pic.twitter.com/zR9AAMVIw1
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) May 24, 2022
بعد ازاں تھانے سے کی گئی اپنی تصویر کیساتھ ایک ٹویٹ کرتے ہوئے ندا کرمانی نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فکر نہ کریں، ہم سب محفوظ ہیں۔ پولیس کی طرف سے سب کے فون واپس کرنے کا انتظار ہے۔ ہم جلد ہی باہر ہوں گے