دنیا میں اسمارٹ فون استعمال کرنے والے ایسے چند ہی لوگ ہونگے جنہوں نے دنیائے انٹرنیٹ کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک گوگل کا میپ یا اس کے مختلف فیچرز کو کسی نہ کسی صورت میں استعمال نہ کیا ہو
گوگل اسٹریٹ ویو نے پندرہ سال مکمل کیے تو اس موقع پر گزشتہ ایک برس کے دوران فیچر کے استعمال سے متعلق ڈیٹا بھی جاری کیا گیا، جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ پاکستانیوں نے اس دوران کیا کیا سرچ کیا
واضح رہے کہ گوگل کا اسٹریٹ ویو 360 ڈگری میں پوری دنیا کا نقشہ پیش کرتا ہے۔ اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے ایک سو سے زائد ممالک کی دو سو بیس ارب سے زائد اسٹریٹ ویو تصاویر اس پر دستیاب ہیں، جو لوگوں کو بالکل اس طرح کا تجربہ فراہم کرتی ہیں گویا وہ، اپنا فون یا کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے، ٹھیک اُسی مقام پر موجود ہیں
اسٹریٹ ویو نہ صرف صارفین کو مختلف مقامات کا جائزہ لینے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ یہ نقشہ نویسی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے بھی اہم اور اپنے صارفین کو پوری دنیا کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کرتا ہے
پاکستان میں لوگ برسوں سے پیگ مین (Pegman) کی مدد سے مختلف مقامات تلاش کرتے رہے ہیں، جن میں بحیرہ عرب کی بلندوبالا لہروں سے لے کر شمالی پاکستان کے خیرہ کر دینے والے مناظر کی وجہ سے اسٹریٹ ویو نے سیاحت کو ایک نیا موڑ دیا ہے
گوگل کے ڈیٹا کے مطابق وبائی صورتحال میں بہتری کے بعد پاکستان نے مختلف مقامات کو عوام کے لیے کھولنا شروع کیا تو لوگوں نے اسٹریٹ ویو سے بھی فائدہ اٹھایا
گوگل اسٹریٹ ویو کے مطابق گزشتہ برس پاکستانیوں نے جن مقامات کو زیادہ سرچ کیا ان میں ایئرپورٹس، مساجد، تاریخی اور قومی اہمیت کے مقامات سمیت سیاحتی مراکز شامل ہیں
اسٹریٹ ویو پر پاکستانیوں میں انتہائی مقبول مقامات میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ، جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ، شاہ فیصل مسجد، بادشاہی مسجد، فریئر ہال، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ، دی سینچرس مال، اسلام آباد، مینارپاکستان، موہن جو دڑو اور امبریلا واٹرفال شامل رہے
گوگل اسٹریٹ ویو پر پاکستان کے بہت زیادہ دیکھے جانے والے شہروں میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، ملتان، پشاور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سوات اور سیالکوٹ سرفہرست رہے
ایسے دس انتہائی مقبول عجائب گھروں جنییں،گزشتہ برس پاکستان میں، لوگوں کی بڑی تعداد نے سٹریٹ ویو پر تلاش کیا، ان میں مزار قائد اعظم اور میوزیم، لاہور عجائب گھر، موہٹہ پیلس، پاک فضائیہ کا عجائب گھر، قائد اعظم ہاؤس، دی داؤد فاؤنڈیشن میگنیفائی سائنس سینٹر، پاکستان میری ٹائم عجائب گھر، پشاور عجائب گھر، لوک ورثہ عجائب گھر، گلزار پیلس شامل تھے
پاکستان میں بہت زیادہ تلاش کیے جانے والے ساحل اور جھیلوں کی اگر بات کی جائے تو، گزشتہ برس چرنا کلف اور ہاکس بے کے ساحل پاکستان میں دو ایسے ساحل تھے، جنہیں لوگوں کی بڑی تعداد نے اسٹریٹ ویو پر تلاش کیا۔ اس فہرست میں چرنا کلف، ہاکس بے، سنہری بیچ ڈیپ بلیو سی، اسپون لیک، رتی گلی جھیل، تشان بیچ، گوادر سی پورٹ، کلفٹن بیچ، خصالہ ڈیم، نیلا واہن پونڈز شامل ہیں.