”یہ ہم ہیں، یہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں اور یہ ان اداروں کا معیار ہے!“

ویب ڈیسک

ہمارے بڑے تعلیمی اداروں کی جانب سے تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نجی یونیورسٹی ’شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘ (زیبسٹ) کی جانب سے میڈیا فیسٹیول میں ’پاوری گرل‘ دنانیر مبین کو مدعو کیا گیا

اس عمل پر سنجیدہ حلقوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگوں کو بلانے سے تعلیمی اداروں کے معیار پر بھی انگلی اٹھتی ہے

واضح رہے کہ دنانیر مبین اُس وقت حادثاتی طور پر اور اچانک ہی دنیا مشہور ہو گئی تھیں، جب 6 فروری 2021ع کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ان کی ایک مختصر سی سطحی وڈیو وائرل ہوئی تھی

دنانیر نے 6 فروری کو اپنی بہن اور سہیلیوں کے ہمراہ شمالی علاقہ جات میں سیر سیاحت کے دوران محض پانچ سیکنڈ کی ایک وڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی، جس میں دنانیر انگریزی انداز میں اردو بولتے ہوئی دکھائی دی تھیں

مذکورہ وڈیو میں دنانیر کو ”یہ ہماری کار ہے، یہ ہم ہیں اور یہاں ہماری ’پاوری‘ ہو رہی ہے“ کہتے ہوئے سنا جا سکتا تھا

مذکورہ سطحی وڈیو وائرل ہونے کے بعد راتوں رات اسٹار بن جانے والی دنانیر مبین نے اگرچہ بعد ازاں ماڈلنگ اور اداکاری میں بھی انٹری دی اور اسی وجہ سے زیبسٹ نے اپنے میڈیا فیسٹیول میں بھی انہیں مدعو کر لیا

زیبسٹ انتظامیہ نے دنانیر مبین کو ’زیب میڈیا فیسٹیول‘ میں ’دی انسٹنٹ ریوولیوشن‘ نامی پروگرام میں ”ماہرانہ گفتگو“ کے لیے مدعو کیا تھا

سوشل میڈیا پر لوگوں نے جہاں زیبسٹ انتظامیہ کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا ، وہیں دنانیر مبین کی تعلیمی ادارے کے پروگرام میں شرکت پر ادارے کی تعلیمی ساکھ پر بھی سوال اٹھایا اور ساتھ ہی لوگوں نے ’پاوری گرل‘ پر ہلکے پھلکے انداز میں تنقید بھی کی

ایک صارف نے دنانیر مبین کو یونیورسٹی کی جانب سے مدعو کیے جانے پر سخت رد عمل دیا اور کہا کہ انہیں موٹیویشنل اسپیکر کے طور پر بلانے سے نہ صرف ہمارے تعلیمی اداروں کی تنزلی کا پتا چلتا ہے بلکہ اس سے سماجی تنزلی بھی کھل کر سامنے آگئی

ایک صارف نے دنانیر مبین کے پروگرام کا بینر شیئر کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں تنقید کی کہ اب وہ لوگوں کو سکھائیں گی کہ دس سیکنڈز کی وڈیو بنانا کتنا مشکل ہوتا ہے

ایک اور صارف نے انہیں مدعو کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں دنانیر مبین سے نفرت یا کوئی مسئلہ نہیں لیکن ہمیں سوچنا چاہیے کہ ایسے ملک میں جہاں شاعر اور فنکار اپنی شناخت بنانے کے لیے خودکشیاں کر رہے ہیں، وہاں ایسے لوگوں کو اتنی اہمیت دینا ٹھیک ہے؟

ایک صارف نے دنانیر مبین کی وڈیو کی طرز پر ہی طنز کرتے ہوئے لکھا ”یہ ہم ہیں، یہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں اور یہ ان اداروں کا معیار ہے!“

ایک صارف نے دنانیر مبین پر تنقید کرنے والے لوگوں کو یاد دلایا کہ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ زیبسٹ ایک بزنس اسکول ہے، جو دیگر اداکاروں کو بھی مدعو کرتا ہے اور یہ کہ اب دنانیر کامیاب اداکارہ بن چکی ہیں اور وہ وڈیوز اور ڈراموں میں نظر آتی ہیں، انہیں مدعو کیے جانے میں کیا خرابی ہے؟

ان کی طرح پوڈکاسٹ شو شہزاد غیاث شیخ نے بھی دنانیر کی حمایت کی اور ان پر تنقید کرنے والے لوگوں کے لیے لکھا کہ یہ فیصلہ کرنے والے ہم لوگ کون ہوتے ہیں کہ کون فنکار ہے یا نہیں؟

انہوں نے واضح کیا کہ وہ دنانیر مبین کی بات نہیں کر رہے، بلکہ وہ اس کانٹینٹ کریئٹر کی بات کر رہے ہیں جو سوشل میڈیا پر ویڈیوز بناتے ہیں

انہوں نے لکھا کہ جب ہم لوگ فیصلہ کرلیتے ہیں کہ فلاں شخص فنکار نہیں تو پھر انہیں ان کی ٹک ٹاک وڈیوز بنانے پر بھی گالیاں دینے لگتے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close