کراچی میں ماڑی پور روڈ کے قریب لیاری کے رہائشیوں کی جانب سے بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے آنسوگیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا
مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ لاٹھی چارج کے دوران ایک خاتون ہلاک ہو گئی ہے
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ جولائی میں کچھ دنوں کے لیے لوڈشیڈنگ بڑھ جائے
تفصیلات کے مطابق منگل کو مظاہرین نے ماڑی پور روڈ پر ٹریفک بلاک کرکے احتجاج کیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، جبکہ ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا
مظاہرے میں موجود ایک شہری جنید خان کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ ایک ماہ سے علاقے میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ شدید گرمی میں کئی کئی گھنٹے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ سے ایک خاتون ہلاک ہوگئی ہے جس کے قتل کا مقدمہ کے الیکٹرک کے خلاف درج کروایا جائے گا
ایک اور شہری اڑتیس سالہ رخسانہ بی بی کا کہنا تھا ’دن میں بجلی آرہی ہے اور نہ ہی رات کے اوقات میں۔۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کا بحران بھی شدید ہوگیا ہے۔‘
انہوں نے کہا ’ہزاروں روپے کے بل جمع کروانے کے باوجود بجلی میسر نہیں ہے۔ کے الیکٹرک کی ہیلپ لائن پر جواب دیا جاتا ہے اور نہ ہی شکایتی سینٹرز پر شہریوں کی بات سنی جاتی ہے
حکام اور عینی شاہدین کے مطابق لیاری کے رہائشیوں نے طویل لوڈشیڈنگ پر احتجاجاً شہر کے صنعتی علاقے سائٹ کو بندرگاہ سے ملانے والی اہم ترین شاہراہ ماڑی پور روڈ بند کردی، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مظاہرین سے ’مذاکرات‘ کی کوشش کی لیکن ناکامی پر لاٹھی چارج کیا
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے ”مظاہرین نے سڑک بند کی جس کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور ’عوام کو مشکلات‘ کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا“
’مظاہرین سے بات چیت کے ذریعے معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں لیکن مشتعل مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے ایکشن لینا پڑا۔‘
سٹی ایس ایس پی آصف بھگیو نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی کارروائی سے مظاہرین منتشر ہوے لیکن کچھ ہی دیر بعد مرکزی سڑک پر آکر دوبارہ احتجاج شروع کردیا
سینئر افسر کا کہنا تھا کہ لیاری کے مختلف حصوں بالخصوص ماڑی پور روڈ سے متصل علاقوں میں پیر کی شام 4 بجے سے بجلی کی فراہمی بند ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر سیکڑوں افراد نے کئی گھنٹوں کے لیے سڑک بلاک کردی
’مظاہرین کو منتشر کرکے ٹریفک کے لیے سڑک کھول دی گئی ہے۔‘
جولائی میں کچھ دنوں کے لیے لوڈشیڈنگ بڑھ سکتی ہے، شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ جولائی میں کچھ دنوں کے لیے لوڈشیڈنگ بڑھ جائے، ہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ کم سے کم لوڈشیڈنگ ہو
وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم اس کے لیے کوششیں کررہے ہیں لیکن مشکلات بہت ہیں، جولائی میں ہمیں ٹینڈر کیے گیس کے جہاز نہیں ملے، ساری گیس یورپ نے خرید لی، روس اور یوکرین کا بحران ہے، آپ لوگ فکر نہ کریں ہم کوشش کر رہے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ جولائی میں کچھ دنوں کے لیے لوڈشیڈنگ بھی بڑھے، ہم منصوبہ بندی کررہے ہیں کہ کم سے کم لوڈشیڈنگ ہو، لیکن گیس نایاب ہے
شہباز شریف نے کہا کہ دنیا میں کوئلہ بہت مہنگا ہو چکا ہے اور پاکستان کے اربوں ڈالر کوئلے کی درآمد پر خرچ ہورہے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 3 ہفتوں میں ہم نے دن رات کوشش کی خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی کہ افغانستان سے کوئلہ کس طرح لایا جائے
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے وزرا، متعلقہ سیکریٹریز، سول افسران، افواج پاکستان کے افسران کے ساتھ مل کر بھرپور اجلاس کیا ہے کہ افغانستان سے طورخم و دیگر داخلی راستوں سے کس طرح کوئلہ آئے گا
وزیراعظم کا کہنا تھا ریلوے اور ٹرکوں کے ذریعے افغانستان سے جولائی سے کوئلہ آنا شروع ہو جائے گا اور اس طرح پاکستان کے سالانہ 2 ارب ڈالر بچیں گے، ہم افغانستان سے روپوں میں یہ کوئلہ خریدیں گے
ان کا کہنا تھا کہ بڑے کاروباری لوگ جن کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے وہ یقیناً چاہیں گے کہ ہم اس ملک کے غریب عوام کی حالت بدلنے کے لیے آگے بڑھیں
کراچی: پورا شہر سڑکوں پر
سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے معاشی حب کراچی کے مختلف مقامات پر شہریوں نے پانی اور بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کیا
ترجمان کے مطابق لیاقت آباد ڈاکخانہ بس اسٹاپ پر بلوچ مسجد کے نزدیک بھی شہریوں نے احتجاج کیا، جس کے باعث ٹریفک کو متبادل سڑکوں پر موڑ دیا گیا
علاوہ ازیں شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں شہری پانی اور بجلی کی بندش کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے جبکہ کالا پل کے رہائشیوں نے ڈیفنس کے قریب مین کورنگی روڈ مظاہرہ کیا
خیال رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف پیر کے روز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے احتجاج کیا، اس دوران شہری سڑکوں پر نکل آئے، ٹائر جلائے اور اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے بند کیا
اگرچہ کےالیکٹرک کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم غیراعلانیہ اور کئی گھنٹوں کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث عوام نے تنگ آکر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا
دن کے اوقات میں لائنز ایریا کے مکینوں کی بڑی تعداد شارع فیصل پر نکل آئی اور گورا قبرستان کے قریب سڑک بلاک کر دی
عوام نے کےالیکٹرک پر 13 گھنٹے سپلائی بند رکھنے کا الزام لگایا ، انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی اور سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا، احتجاج کے باعث شارع فیصل کے ایک ٹریک پر ٹریفک جام ہوگیا۔
گلستان جوہر میں بھی ایسے ہی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں سیکڑوں افراد جوہر موڑ پر جمع ہوئے اور مین راشد منہاس روڈ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بلاک کر دیا۔
مظاہرین نے اتوار سے بند بجلی کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا
اس کے علاوہ مین یونیورسٹی روڈ پر پرفیوم چوک اور سفاری پارک کے قریب بھی دو احتجاجی مظاہرے کیے گئے
ناکہ بندی کے باعث مین یونیورسٹی روڈ پر چلنے والی ٹریفک کو متبادل راستے کی طرف موڑ دیا گیا جس سے مرکزی سڑک پرشدید ٹریفک جام ہوا
اس کے چند منٹ بعد ناظم آباد میں بھی خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا
مظاہرین نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے اور روڈ بلاک کر دی جس سے مین ناظم آباد روڈ پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا
عوام کا کہنا تھا کہ انہیں شدید گرمی میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی کی بندش کا سامنا ہے جس سے ان کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ عوام نے مینٹیننس شٹ ڈاؤن کے نام پر ’لوگوں کو بے وقوف‘ بنانے کی بھی مذمت کی
عوام کا کہنا تھا کہ مسلسل شکایات کے باوجود کمپنی علاقے میں فالٹ کی نوعیت کا اندازہ لگانے میں ناکام ہے اوربجلی بحال ہونے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا
ادھر پی آئی ڈی سی کے قریب ہجرت کالونی اور سلطان آباد کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد نے بجلی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج کیا، عوام نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاج کے دوران کلب روڈ، ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ اور مائی کولاچی پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا
خیال رہے کہ گلشن اقبال، سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی، فیڈرل بی ایریا، ایف سی ایریا، برنس روڈ، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی، کلفٹن، بلدیہ ٹاؤن، منگھوپیر، اورنگی ٹاؤن، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ماڈل کالونی کے رہائشی، شہید ملت روڈ، کھوکھراپار، پی ای سی ایچ ایس، محمود آباد اور ڈیفنس کے علاقوں میں بھی گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے
انٹرمیڈیٹ کے امتحانات دینے والے طلبہ بھی طویل لوڈشیڈنگ سے شدید متاثر ہورہے ہیں جنہیں اس گرم اور مرطوب موسم میں امتحان دینا پڑ رہا ہے، نیز دن اور رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے طلبہ کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔