کوفرا کے جنوب مشرقی علاقے میں ریسکیو سروسز نے ایک بیان میں کہا کہ ایک ٹیم نے "20 لاشیں نکال لیں جو ان کی گاڑی کے ٹوٹنے کے بعد صحرا میں پائی گئیں۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ گاڑی پڑوسی ملک چاڈ سے آئی تھی اور ٹوٹنے سے پہلے لیبیا کے علاقے میں تقریباً 120 کلومیٹر (75 میل) تک پہنچ گئی
مقامی امدادی ٹیموں کا کہنا ہے کہ مرنے والے افراد تارکین وطن تھے۔ جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں ایک سیاہ رنگ کی گاڑی کے قریب سے ملیں، جو کہ خراب حالت میں بند تھی
کفرۃ ایمبولینس سروس کے سربراہ ابراہیم بالحسن نے میڈیا کو بتایا کہ یہ 20 افراد کم از کم 14 دن پہلے ہی جاں بحق ہو گئے تھے جب ان کا آخری مرتبہ 13 جون کو موبائل فون کے ذریعے رابطہ ہوا تھا، تاہم اس کے بعد یہ بھٹک گئے۔ تارکین وطن کی گاڑی چاڈ سے یہاں پہنچی تھی اور اس پر سوار تمام لوگ پیاس کی شدت کی وجہ سے ہلاک ہوئے
سروس نے فیس بک پر ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں ایک پک اپ ٹرک کے قریب صحرا کی ریت میں سڑتی ہوئی لاشیں دکھائی دے رہی ہیں۔
بہت کم آبادی والا خطہ باقاعدگی سے موسم گرما کا درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس (104 فارن ہائیٹ) سے اوپر دیکھتا ہے۔
لیبیا 2011 کی بغاوت کے بعد لاقانونیت میں ڈوب گیا تھا جس نے ڈکٹیٹر معمر قذافی کا تختہ الٹ کر ہلاک کر دیا تھا اور چاڈ، نائجر اور سوڈان کے ساتھ اس کی جنوبی سرحدیں لوگوں کی اسمگلنگ اور اسمگلنگ کے لیے بدنام ہو چکی ہیں۔
ہر سال ہزاروں لوگ بحیرہ روم کے ساحل اور بالآخر یورپ تک پہنچنے کی کوششوں میں انہیں عبور کرتے ہیں، لیکن بہت سے لوگ راستے میں ہی مر جاتے ہیں