متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے
بابر غوری امریکا سے ساڑھے سات سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کر کے پیر کی رات وطن واپس پہنچے تھے
گزشتہ ماہ ہی سندھ ہائی کورٹ نے بیرون ملک مقیم بابر غوری کو کرپشن ریفرنس اور منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے کیسز میں دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی تھی
سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سابق وزیر نے اپنی وطن واپسی کا اعلان کیا تھا لیکن ملک میں اپنے مستقبل کے ارادوں کی بابت کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی
ایک سینئر عہدیدار نے حراست کی تصدیق کی تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اس اقدام کے پسِ پردہ وجہ نہیں بتائی اور کہا کہ صورتحال آج (منگل کو) واضح ہوجائے گی جب انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا
لگ بھگ سات سال بعد وطن واپس لوٹنے والے سابق وزیر پورٹس اینڈ شپنگ نے اپنے وکیل کے ذریعے گزشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی کہ وہ اس وقت بیرونِ ملک مقیم ہیں اور ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 2017ع میں بابر غوری کو بانی ایم کیو ایم سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف می لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کا مقدمہ درج کیا تھا
اس کے علاوہ 2018ع میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی ان کے اور دیگر کے خلاف احتساب عدالت میں ایک ریفرنس دائر کیا تھا جس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے 940 ملازمین کو غیر قانونی طور پر ریگولرائز کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 2 ارب 80 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا
اکتوبر 2019ع میں عدالتی اور استغاثہ کے حکام نے بتایا تھا کہ تفتیشی افسر نے عدالت میں ایک رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مستقبل قریب میں سابق وزیر کی گرفتاری کا کوئی امکان نہیں کیوں کہ ممکنہ طور پر وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہوگئے ہیں
اس رپورٹ کے بعد عدالت نے بابر غوری کو کیس میں اشتہاری قرار دے دیا تھا۔