کورونا کے بڑھتے کیسز نے جاپانی حکام کو ہلا کر رکھ دیا، یومیہ ایک لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ

ویب ڈیسک

کورونا کے بڑھتے کیسز نے جاپانی حکام کو ہلا کر رکھ دیا، ملک کو اس وقت کورونا وائرس کی عالمی وبا کی ساتویں لہر کا سامنا ہے، جو آج تک کی شدید ترین وبائی لہر ثابت ہو رہی ہے۔ جاپان میں نئی کورونا انفیکشنز کی یومیہ تعداد ایک لاکھ دس ہزار سے زائد ہو چکی ہے، جو ایک نیا ریکارڈ ہے

مشرق بعید کی بادشاہت جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو سے ملنے والی رپورٹوں میں ملکی نیوز ایجنسی جیجی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جاپان کو گزشتہ چند روز سے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران اس بیماری کی جس ساتویں لہر کا سامنا ہے، وہ اتنی شدید ہے کہ اس سے پہلے کی چھ وبائی لہروں میں سے کوئی بھی اس قدر شدید نہیں تھی

جاپان کے محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت روزانہ بنیادوں پر کورونا وائرس کی ایک لاکھ دس ہزار سے زائد نئے انفیکشنز ریکارڈ کیے جا رہے ہیں، جو ملک میں اس وبائی بیماری کے پھیلاؤ کا نیا ریکارڈ ہے

وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے عوام سے کہا ہے کہ وہ وبا کے پھیلاؤ میں کمی کے لیے اپنے طور پر زیادہ سے زیادہ احتیاط سے کام لیں

جاپانی حکومت نے چند روز قبل ملک میں کووڈ انیس کی وبائی بیماری کی ساتویں لہر کے زور پکڑتے جانے کے تناظر میں عوام کو بروقت تنبیہ کر دی تھی

اس تنبیہ میں کہا گیا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور عام شہریوں کو تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں اور پھر طویل ویک اینڈ پر نجی مصروفیات کے حوالے سے بہت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے

یاد رہے کہ بدھ کے دن ملکی دارالحکومت ٹوکیو میں نئے کورونا انفیکشنز کی روزانہ تعداد تقریباً سترہ ہزار ہو گئی تھی۔ یہ وہاں اس سال فروری کے بعد سے یومیہ بنیادوں پر نئے انفیکشنز کی سب سے زیادہ تعداد تھی

اس کے اگلے روز جمعرات کو جب ملک میں نئے کورونا کیسز کی مجموعی تعداد نوے ہزار سے تجاوز کر گئی، تو ساتھ ہی ٹوکیو میں ایک بار پھر نئے یومیہ کیسز کی تعداد تقریباً سترہ ہزار رہی تھی

حکام ابھی مزید احتیاطی اقدامات کی سفارش کر ہی رہے تھے کہ کل ہفتے کے روز کہا گیا کہ پورے ملک میں کرونا کے نئے یومیہ کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ دس ہزار سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، جو ملکی سطح پر ایک نیا ریکارڈ ہے

اس تناظر میں جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا کا کہنا ہے ”کورونا وائرس ہمارے پورے ملک میں اور ہر عمر کے شہریوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ میں جاپانی عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ جلد از جلد کورونا وائرس کے خلاف بوسٹر ویکسین بھی لگوائیں، خاص طور پر بیس سے انتالیس برس تک کی عمر کے شہری۔ مختلف عمروں کے جاپانی باشندوں کے گروپوں میں سے یہی وہ گروپ ہے جس میں بوسٹر ویکسین لگی ہونے کی شرح مقابلتاً سب سے کم ہے‘‘

وزیر اعظم کیشیدا کا کہنا تھا کہ اس وبا کی نئی لہر کے دوران ملک میں شدید حد تک بیمار شہریوں اور اس وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد اب تک تو بہت کم ہے، تاہم انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ہسپتالوں میں زیر علاج کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close