ایران میں موجود مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی سمجھی جانے والی جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرنے والے متعدد افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرنے والے افراد ’سیکیورٹی میں خلل‘ ڈالنے کا سبب بن رہے تھے
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق شمال مغربی ایران کے پہاڑوں میں واقع ارمیہ جھیل طویل خشک سالی کے باعث علاقے میں کھیتی باڑی اور ڈیموں کے لیے پانی نکالنے کی وجہ سے 1995ع میں سکڑنا شروع ہوگئی تھی
واضح رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی انتہائی نمکین پانی کی ارمیہ جھیل ایرانی علاقے ارمیہ اور تبریز شہر کے درمیان واقع ہے۔ اس جھیل کے ارد گرد ساحلوں پر تقریبا ساٹھ لاکھ سے زیادہ باشندے زراعت پر انحصار کرتے ہیں
ایران کے مغربی آذربائیجان صوبے کے پولیس چیف رحیم جہاں بخش نے اتوار کو مظاہرین کی گرفتاریوں کی اطلاع دی ہے
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق پولیس چیف نے کہا ہے کہ گرفتار شدگان دشمن عناصر کے طور پر شر پھیلانے والے افراد ہیں جن کا مقصد عوام کی سلامتی کو درہم برہم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں اور شرپسند عناصر عوامی املاک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں
ایران کی خبر رساں ایجنسی فارس کی اطلاع کے مطابق گذشتہ روز ہفتے کو ایران کے شہروں نقدہ اور ارمیہ میں درجنوں افراد نے ارمیہ جھیل خشک ہونے پر حکام کی عدم توجہ کے خلاف احتجاج کیاہے
فارس نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ مظاہرین نے صوبائی دارالحکومت میں نعرے لگائے کہ ارمیہ جھیل پیاسی ہے، جھیل سکڑ رہی ہے،جھیل مر رہی ہے اور حکام نے اسے مارنے کا حکم دیا ہے۔
ایران میں دریاؤں کے خشک ہونے خاص طور پر وسطی اور جنوب مغربی ایران میں ہزاروں افراد نے گزشتہ چند مہینوں میں متعدد مظاہرے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کی جھیل ارمیہ اہم ماحولیات نظام کے ساتھ ساتھ یہاں ہجرت کرنے والے آبی پرندوں کے لیے ایک اہم مقام ہے اور مقامی جھینگےکے علاوہ دیگر آبی حیات کا مسکن ہے۔