بچے توجہ کی کمی کو تخلیقی صلاحیت سے پورا کرتے ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک

جرمنی کے میکس پلینک اِنسٹیٹیوٹ میں بچوں پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کو کسی کام میں توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آتی ہے جبکہ کسی بھی کام کو آسان بنانے کے لیے پوشیدہ طریقہ کار ڈھونڈ نکالنے میں بچے بہت اچھے ہوتے ہیں

بڑوں کی نسبت بچے کسی کام پر صحیح طریقے سے توجہ دینے کے قابل نہیں ہوتے، ساتھ ہی وہ چیزوں کو کم یاد رکھ پاتے ہیں اور ان کی توجہ کا دورانیہ کم ہوتا ہے

دراصل ایسا ان کی دماغی صلاحیتوں کی نشو نما کے مرحلے میں ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے جس کے نتیجے میں انہیں مسئلے کا حل تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے

تاہم، میکس پلینک انسٹیٹیوٹ کے محققین کے ایک گروپ ’نیورو کوڈ‘ نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ بچے کم اہمیت کی حامل معلومات کو اچھی طرح عمل میں لاتے ہیں اور اس کو مسئلے کے حل کے لیے نئے اور تخلیقی لائحہ عمل ڈھونڈنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔جبکہ بڑے بھی کوئی کام کرتے وقت فوری طور پر لائحہ عمل کو بدل دیتے ہیں

’پلوس ون‘ نامی جرنل میں شائع ہونے والے مقالے میں بتایا گیا کہ بچے جب روایتی طریقے، جیسے کہ توجہ مرکوز کرنے، سے کسی کام کو کرنے میں بدتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو وہ بڑوں کی طرح کام مکمل کرنے کے لیے فوری طور پر لائحہ عمل کو بدلنے کے طریقے کا استعمال کرتے ہیں

نیوروکروڈ گروپ کے سربراہ اور نفسیات دان اور نیورو سائنٹسٹ نِکولس شُک کا کہنا ہے ”محققین کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ جہاں بچوں کی توجہ بڑوں کی نسبت زیادہ آسانی سے بٹ جاتی ہے، حیران کن طور پر ان کےلیے نئے حل ڈھونڈ نکالنا آسان ہوتا ہے“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close