عالمی مسئلوں پر سوچنے کے لیے مجبور کرنے والا ’زیرو اسٹار ہوٹل‘

ویب ڈیسک

عام طور پر ہوٹل مالک اپنے مہمانوں سے ’سو نہیں سکے‘ یا ’میرے کمرے میں بہت شور تھا‘ جیسی شکایات سننا نہیں چاہتے اور کوشش کرتے ہیں کہ اپنے ہوٹل میں آنے والوں کو پرسکون ماحول فراہم کریں

لیکن رکلن برادران کے نئے آرٹ پراجیکٹ کا مقصد ہی یہی ہے کہ اپنے کسٹمرز کو زیادہ سے زیادہ پریشان کیا جائے تاکہ وہ شکایت کریں

جی ہاں، سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹوں نے ’غیر پرسکون‘ زیرو اسٹار ہوٹل شروع کیا ہے، جو سائلون گاؤں میں ایک پیٹرول پمپ کے برابر میں واقع ہے

جہاں ان کے اس طرح کے پرانے ہوٹل خوبصورت سوئس میدانوں میں یا ایک بنکر میں تھے، یہ نیا ہوٹل جس میں نہ دیواریں ہیں نہ چھت، ایک پیٹرول پمپ کے قریب ہے تو لوگوں کو آتے جاتے پیٹرول کی قیمت اور گاڑیاں نظر آتی رہیں گی

ہوٹل کا ایک نیا کمرہ جو اب بکنگ کے لیے کھلا ہے، ایک گیس اسٹیشن/ پیٹرول پمپ کے بالکل باہر واقع ہے، جو اس کے اور ایک موٹر وے کے درمیان، سیلون، والیس میں ہے۔ اسے Null Stern Hotel کہا جاتا ہے ، جس کا ترجمہ زیرو اسٹار ہوٹل ہے، اور یہ زیرو رئیل اسٹیٹس کا ایک ادارہ ہے۔ جی ہاں، یہ بالکل ایک حقیقی چیز ہے!

رکلن برادارن کے مطابق، اس کا مقصد یہ کہ مہمانوں کو دنیا میں موجود مسائل کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا جائے اور انہیں مختلف انداز میں پیش آنے کی جانب راغب کیا جائے

فرینک رکلن کہتے ہیں ”اس غیر پرسکون ورژن میں سونا مقصد نہیں۔ جو اہم ہے وہ یہ ہے کہ آپ دنیا کی موجودہ صورتحال پر غور کریں۔ یہاں رہنا معاشرے میں فوری تبدیلیوں کی ضرورت کے بارے میں ایک بیان ہے“

مہمانوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی، جنگوں اور سب سے آگے بڑھنے کے لیے انسانوں کی نہ ختم ہونے والی کوششوں اور سیارے پر ان کے نقصان دہ اثرات پر غور کریں

ان کے بھائی پیٹرک کا کہنا ہے ”یہ سونے کا وقت نہیں، یہ ایکشن لینے کا وقت ہے۔ اگر ہم اسی راہ پر چلتے رہے، جس پر اب ہیں تو پھر پرسکون سے زیادہ غیر پرسکون جگہیں ہی ہوں گی“

یہ دو فنکاروں اور جڑواں بھائیوں فرینک اور پیٹرک رکلن کے دماغ کی پیداوار ہے، جنہوں نے بعد میں سوئٹزرلینڈ میں مقیم ’مائنڈز ان موشن‘ کے بانی ڈینیئل شاربونیئر کو زیرو رئیل اسٹیٹس بنانے کے لیے خوش آمدید کہا، ان کی 2016 کی پہلی فلم کی کامیابی کے بعد۔ پہلا سویٹ اسی کی دہائی کے ایک بنکر کے اندر سیٹ کیا گیا تھا

ہوٹل مالک ڈنینئل شاربونیئر کی مدد سے بنائے گئے اس ’ہوٹل‘ میں چار ایسے بغیر چھت اور دیوار کے کمرے ہیں، جو گاؤں کے دیگر علاقوں میں بنائے گئے ہیں

لیکن تازہ ترین پیشکش میں کچھ بھی پرتعیش نہیں ہے، یہ ایک غیر متوقع مقام پر واقع ہے۔ فنکار اسے ’اینٹی آئیڈیلک سویٹ‘ کہتے ہیں کیونکہ یہ مہمانوں کو آرام کی دعوت نہیں دے گا، بلکہ اس کے بالکل برعکس ہے۔ یہاں مہمانوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی بدترین رات یہاں گزاریں گے، جو قریبی ٹریفک کی آوازوں اور ممکنہ طور پر، گیس کی قیمتوں کو دیکھ کر جھٹکے سے گزریں گے۔ وہ ٹھنڈی، خالص سوئس الپس کی ہوا میں سانس نہیں لیں گے، بلکہ دھوئیں اور دھول کو محسوس کریں گے

اور یہی اس کا مقصد ہے کہ وہ مہمانوں کی اس بارے میں حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ اپنا وقت جاگتے ہوئے گزاریں، دنیا کے بحرانوں پر غور کریں، جو کہ کساد بازاری سے لے کر موسمیاتی تبدیلی، سماجی عدم مساوات اور سلامتی تک پھیلے ہوئے ہیں۔ اس کا مقصد ایک ”مثبت خلل“ کے طور پر کام کرنا ہے

فہرست میں لکھا ہے کہ ”افراد، کمپنیاں، اسکول یا انجمنیں اس جگہ کو ذہن سازی یا خیالات تخلیق کرنے کے لیے استعمال کرنے کا خیرمقدم کرتی ہیں“

مزید لکھا ہے ”ہم آپ کو اپنے آپ میں اور اپنے لیے وقت لگانے کا موقع فراہم کرتے ہیں، لہٰذا یہ خود شناسی کے اس لمحے کو احساس اور مقصد دیتا ہے“

کمرے یکم جولائی سے 18 ستمبر تک دستیاب ہوں گے، جن میں ایک رات کا کرایہ 325 سوئس فرینک (تقریباً 76 ہزار روپے) ہوگا

کرایہ دیکھ کر آپ سوچ رہے ہونگے کہ اتنے پیسے دے کر کون اپننے آرام اور سکون کا بیڑا غرق کروائے گا

لیکن ٹھہریے، رنکلن برادارن کے مطابق ان کی ویٹنگ لسٹ پر موجود ساڑے چھ ہزار افراد کو پری بکنگ لنک کے ساتھ ای میل کر دی گئی ہے

یہاں قیام کرنے والوں کو کہا گیا ہے کہ وہ خراب موسم کی فکر نہ کریں، کرائے میں بارش ہونے کی صورت میں مقامی ہوٹل میں دو لوگوں کے لیے ایک رات کا قیام بھی شامل ہے۔ یہ فنکار خلل ڈالنے والے ہوسکتے ہیں، لیکن وہ سنگدل نہیں ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close