شطرنج مقابلے میں روبوٹ نے اپنے حریف بچے کی انگلی توڑ دی

ویب ڈیسک

روس میں گزشتہ ہفتے منعقد شطرنج کے ایک مقابلے کے دوران ایک روبوٹ نے اپنے مد مقابل سات سالہ بچے کی انگلی توڑ دی۔ بچے کے والدین منتظمین پر کیس درج کرنے پر غور کر رہے ہیں

تفصیلات کے مطابق روسی خبر رساں ایجنسی تاس نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ حیران کن واقعہ گزشتہ ہفتے ماسکو میں منعقدہ شطرنج کے مقابلے کے دوران پیش آیا۔ ’ماسکو چیس فیڈریشن‘ کے صدر سرگئی لازاروف نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ”روبوٹ نے بچے کی انگلی توڑ دی، بلاشبہ یہ برا ہوا“

اس واقعے کی ایک وڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ سی سی فوٹیج کی مدد سے تیار کی گئی اس وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روبوٹ شطرنج کی بساط پر اپنی چال چلتا ہے۔ اس کے بعد جب بچہ اپنی چال چلتا ہے تو روبوٹ اس کی انگلی پکڑ لیتا ہے اور اس کی انگلی توڑ دیتا ہے

جیسے ہی روبوٹ بچے کی انگلی پکڑتا ہے تو بچہ چیخنا شروع کردیتا ہے، جس کے بعد قریب کھڑے چار افراد اس کی مدد کے لیے آگے بڑھتے ہیں اور اسے روبوٹ کے چنگل سے چھڑا لیتے ہیں

حالانکہ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچے کو بچانے کے لیے آگے آنے والے لوگوں کو بھی سمجھ میں نہیں آیا کہ یہ سب ہوا کیسے

سرگئی لازوروف نے کہا ”روبوٹ کو کرایے پر لیا گیا تھا اور اس سے پہلے بھی وہ کئی مرتبہ شطرنج کے مقابلے کھیل چکا ہے لیکن اس طرح کا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا“

خبر رساں ادارے تاس کے مطابق جس وقت یہ واقعہ پیش آیا، بچہ اپنا کھیل تقریباً مکمل کرنے والا تھا

لازوروف نے بتایا کہ دراصل بچے نے روبوٹ کو اپنی چال چلنے کے لیے کم وقت دیا تھا

انہوں نے کہا ”بچے نے اپنی چال چلی، اس کے بعد روبوٹ کو جواب دینے کے لیے وقت دینا پڑتا ہے، لیکن بچے نے جلد بازی کی اور روبوٹ نے اس کی انگلی پکڑ لی۔ اس روبوٹ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے“

انہوں نے بتایا کہ بچے نے بہرحال رضاکاروں کی مدد سے اپنا کھیل مکمل کیا

ان کا مزید کہنا تھا ”بچے کے والدین وکیلوں سے رابطہ کر رہے ہیں، ہم ان سے بات کریں گے اور دیکھیں گے کہ کیا کیا جاسکتا ہے اور ہم ہر ممکن مدد کریں گے“

لازوروف کا کہنا ہے کہ روبوٹ کے منتظمین کو اس امر پر توجہ دینی ہوگی کہ سلامتی کو کس طرح ممکن بنایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات پیش نہ آئیں

ماسکو چیس فیڈریشن کے نائب صدر سرگئی سماگن نے خبر رساں ایجنسی نووستی کو بتایا ”ایسا واقعہ پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ کوئی سنگین معاملہ نہیں تھا، بچہ تقسیم انعامات کی تقریب میں بھی شریک ہوا اور اس نے دستاویزات پر دستخط کیے۔ وہ ٹھیک ہے“

تاہم سماگن نے اس واقعے کو ’انتہائی غیر معمولی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ”روبوٹ کے ساتھ میچ کھیلنے کے کچھ سکیورٹی ضابطے ہوتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ بچے نے اس کی خلاف ورزی کی۔ جب اس نے چال چلی تو اس بات کا خیال نہیں رکھا کہ اسے انتظار کرنا چاہئے تھا“

واضح رہے کہ انسان اور مشین کے درمیان شطرنج کے مقابلے برسوں سے ہو رہے ہیں۔ 10 فروری 1996ع کا دن اس لحاظ سے تاریخی سمجھا جاتا ہے، کیونکہ پہلی مرتبہ ایک کمپیوٹر نے عالمی چمپیئن کو شطرنج میں ہرا دیا تھا

اس وقت عالمی چیمپیئن گرینڈ ماسٹر گیری کیسپروف کو آئی بی ایم کے ذریعہ تیار کردہ کمپیوٹر ڈیپ بلیو نے شکست دے کر پہلی مرتبہ اس کھیل میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس سے اگلے برس دونوں کا مقابلہ برابری پر ختم ہوا اور اس کے بعد پھر کاسپروف ہار گئے

اب انسانوں اور مشین کے درمیان شطرنج کا کھیل عام ہوچکا ہے اور اکثر ایک دوسرے کو شکست دیتے رہتے ہیں۔ بچوں کو مشق کرانے کے لیے بھی روبوٹ کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close