محکمہ موسمیات نے صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت سندھ میں 5 سے 9 اگست کے دوران گرج چمک کے ساتھ مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مشرقی سندھ میں 4 اگست کی رات یا 5 اگست کی صبح سے مون سون ہوائیں داخل ہونے کا امکان ہے
مزید بتایا گیا کہ اس موسمی نظام کی وجہ سے تھرپارکر، عمرکوٹ میرپورخاص، بدین، حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹھہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو آلہ یار، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، کشمور، شکارپور، جیکب آباد، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد میں 5 سے 9 اگست کے دوران گرج چمک کےساتھ بارش کا امکان ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں 6 سے 9 اگست کے دوران مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ معتدل سے تیز بارش ہو سکتی ہے
مزید بتایا گیا کہ موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے کراچی، بدین، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو آلہ یار، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد کوٹ کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے
جبکہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی ظاہر کیا گیا ہے
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری بیان میں ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ حکام کو بارشوں سے ممکنہ نقصانات کو کم کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ موسلا دھار بارشوں کے پیش نظر سیلابی صورتحال کا زیادہ خطرات والے علاقے کے لوگوں کو قبل ازوقت خبردار کریں
مزید کہا گیا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیے کہ پانی نکالنے والی مشینیں اور عملہ بارشوں کے درمیان موجود ہو
اسی طرح متاثرہ لوگوں کی ترجیحی بنیادوں پر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہیلپ لائن بھی بنانی چاہیے
مزید کہا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں ادویات کا ذخیرہ بھی یقینی بنایا جانا چاہیے
اسی طرح متعلقہ محکموں کے ساتھ کوآرڈینیشن کے ذریعے بلاتعطل بجلی کی فراہمی اور ہسپتالوں کے لیے اسٹینڈ بائی جنریٹرز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے
مزید بتایا گیا کہ ہنگامی خدمات اور تربیت یافتہ طبی عملے کے ساتھ ایمبولینسوں کی چوبیس گھنٹے دستیابی کو یقینی بنایا جائے
پی ڈی ایم اے نے لوگوں کو ہدایات دیں کہ اگر سیلابی صورتحال درپیش ہو تو وہ محفوظ مقامات پر جائیں
لوگوں کو مزید ہدایت دیتے ہوئے پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وہ خوراک اور ادویات اپنے ساتھ رکھیں
جبکہ شدید بارشوں کی صورت میں ڈرائیونگ نہ کریں
پی ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ مسافروں اور سیاحوں کو اس دوران بہت زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔