17 سال بعد انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے ’بمپر انٹرنیشنل سیزن‘ کا آغاز

ویب ڈیسک

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم گزشتہ سترہ برسوں میں پہلی مرتبہ ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی، جس دوران وہ پاکستانی ٹیم کے خلاف سات ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ اور تین ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔ یہ اعلان لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کیا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے منگل 2 اگست کے روز لاہور میں اعلان کیا گیا کہ انگلش ٹیم اگلے ماہ دو حصوں میں پاکستان کاایک نسبتاً طویل دورہ کرے گی

20 ستمبر سے دو اکتوبر کے دوران سات ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جائیں گے جن میں پہلے چار میچ کراچی میں آخری تین مقابلے لاہور میں ہوں گے

پاکستان میں سات ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلیا روانہ ہو جائے گی، جس کے بعد پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اس دورے کے دوسرے مرحلے میں تین ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے

گذشتہ 17 سال کے دوران یہ پہلا موقع ہو گا، جب انگلینڈ کی ٹیم پاکستانی زمین پر ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے میدان میں اترے گی

قبل ازیں انگلینڈ کی ٹیم کو پچھلے سال بھی پاکستان کا دورہ کرنا تھا، لیکن جب ملک میں سلامتی کے خدشات کو بنیاد بنا کر پہلے نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنا دورہ منسوخ کیا تھا، تو اس کے فوراً ہی بعد انگلش ٹیم نے بھی اپنا پاکستان کا طے شدہ دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا

اب دورے کی حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے بین الااقوامی کرکٹ کے لیے ڈائریکٹر ذاکر خان کے بیان میں کہا گیا کہ ’ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ ہم سات ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے انگلینڈ کی کراچی اور لاہور میں میزبانی کریں گے جو ملک کے اندر بین الااقوامی کرکٹ کے پرجوش اور پرلطف سیزن کا کا آغاز ہو گا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انگلینڈ ٹی 20 کرکٹ میں ایک اعلی پائے کی ٹیم ہے۔ ان کے ساتھ مختصر طرز کی کرکٹ کھیلنا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے مددگار ثابت ہوگا اور ٹیم کی تیاری میں کردار کرے گا بلکہ یہ دسمبر میں کھیلے جانے والی تین ٹیسٹ میچوں کی سیرز کا ماحول بھی بنائیں گے‘

انگلینڈ مینز کرکٹ کے مینیجنگ ڈائریکٹر راب کی کا کہنا ہے ’ہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے ٹیم کی تیاری کے لیے پاکستان واپس آنے اور یہ سات ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے منتظر ہیں‘

انہوں نے قریبی تعاون پر پاکستان کرکٹ بورڈ، برطانوی ہائی کمیشن اور حکام کا شکریہ بھی ادا کیا ہے

پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ انگلینڈ سے شروع ہونے والے بین الااقوامی مقابلوں کو ’بمپر انٹرنیشنل سیزن‘ قرار دیا ہے۔ اس سیزن میں پاکستان انگلینڈ کے خلاف سات ٹی ٹوئنٹی، تین ٹیسٹ، نیوزی لینڈ کے خلاف دو مرحلوں کے پہلے مرحلے میں دسمبر اور جنوری کے دوران دو ٹیسٹ، تین ایک روزہ اور پھر اپریل میں پانچ ٹی ٹوئنٹی اور پانچ ایک روزہ میچ کھیلے گا

جنوری کے اواخر میں ویسٹ انڈیز بھی پاکستان کا دورہ کرے گی اور یہاں تین ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی

اگلے سال پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی بھی کرے گا جو 2008 کے بعد پہلا موقع ہوگا۔ پاکستان کو اس سال ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کی میزبانی کرنا تھی لیکن اس کی میزبانی کا موقع سری لنکا کو دیا گیا جہاں سے ملکی حالات کے باعث اس کو متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا گیا۔ لیکن اگلے سال پاکستان ایک روزہ مقابلوں پر مبنی ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سات ٹی ٹوئنٹی میچوں کا شیڈول درج ذیل ہے۔

پہلا ٹی ٹوئنٹی: 20 ستمبر، کراچی

دوسرا ٹی ٹوئنٹی: 23 ستمبر، کراچی

تیسرا ٹی ٹوئنٹی: 23 ستمبر، کراچی

چوتھا ٹی ٹوئنٹی: 25 ستمبر، کراچی

پانچواں ٹی ٹوئنٹی: 28 ستمبر، لاہور

چھٹا ٹی ٹوئنٹی: 30 ستمبر، لاہور

ساتواں ٹی ٹوئنٹی: دو اکتوبر، لاہور

ٹیسٹ سیریز دسمبر میں

پی سی بی کے مطابق انگلش ٹیم کا یہ دورہ 20 ستمبر کو شروع ہو گا اور اس دورے کے پہلے مرحلے میں مہمان ٹیم میزبان ملک کی ٹیم کے خلاف لاہور اور کراچی میں سات ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے گی۔ انگلش ٹیم کے اس دورے کا دوسرا مرحلہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے چند ماہ بعد مکمل ہوگا

سات ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کے بعد مہمان انگلش ٹیم پاکستان سے واپس جا کر آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلوں میں حصہ لینے جائے گی۔ پی سی بی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق انگلش ٹیم دسمبر میں دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گی، جس دوران تین ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے

◼️سترہ برسوں میں پہلا دورہ

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے آئندہ دورہ پاکستان کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے انٹرنیشنل کرکٹ کے ڈائریکٹر ذاکر خان نے کہا، ”ہم نے مارچ اور اپریل میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے انتہائی کامیاب انعقاد کے ساتھ اپنی بہترین منصوبہ بندی اور انتظامی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا اور مجھے یقین ہے کہ ہم انگلش ٹیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر بھی ایک بار پھر اپنی انہی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ ستمبر میں انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 2005ء کے بعد سے پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہی ہوگی۔‘‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close