کرن جوہر کے پروگرام ’کافی ود کَرن‘ میں
بالی وڈ کے معروف و ممتاز اداکار عامر خان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنی نئی فلم لال سنگھ چڈھا کے حوالے سے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں
اداکار عامر خان کا کہنا تھا کہ انہیں ایک اچھی فلم بنانے پر خوشی ہے لیکن اگر لوگوں کو نہ پسند آئی تو دل ٹوٹ جائے گا
پروگرام کے میزبان کرن جوہر نے عامر خان سے پوچھا کہ کیا وہ اپنی نئی فلم کے بارے میں پریشان ہیں تو اداکار نے جواب دیا ”ظاہر ہے میں ذہنی دباؤ میں ہوں۔ کیا سوال پوچھ رہے ہو یار۔۔۔“
فلم لال سنگھ چڈھا کی اداکارہ کرینہ کپور بھی پروگرام میں موجود تھیں جنہوں نے اپنے ساتھی اداکار کا ردعمل سن کر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے عامر خان سے دوبارہ پوچھا کہ کیا وہ واقعی ذہنی دباؤ میں ہیں؟
کرینہ کپور نے کہا ”لیکن آپ تو بہت پراعتماد لگتے ہیں“
پروگرام میں کرن جوہر نے عامر خان کی دیگر فلموں دل چاہتا ہے، لگان، رنگ دے بسنتی اور تارے زمین پر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر پرفیکٹ ان فلموں سے سامعین کی پسند اور ناپسند پر بھی اثرانداز ہوئے ہیں
عامر خان کا کہنا تھا ”ان فلموں میں ہمارے ملک کی کہانیاں ہیں، جو جذبات سے بھرپور ہیں اور لوگ ان سے جڑے ہوئے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ایکشن فلمیں بناؤ لیکن اچھی فلم بناؤ، ایسے موضوع پر جو لوگوں سے مناسبت رکھتے ہیں“
واضح رہے کہ ان دنوں عامر خان کی جلد آنے والی فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ کے خلاف سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کی مہم زوروں پر ہے، حتیٰ کہ عامر خان کو بھارت چھوڑ کر جانے کا بھی کہا جا رہا ہے
عامر خان کے 2015 کے انٹرویو کی ایک کلپ وائرل ہونے کے بعد ان کے فلم کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ چلایا گیا اور ان کی فلم کے حوالے سے بھی غلط معلومات پھیلائی گئیں
بائیکاٹ کی اپیل کرنے والے عامر خان کے سنہ 2015 کے ایک انٹرویو کا حوالہ دے رہے ہیں جس میں ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا تھا ’ملک کے حالات کا ایسا برا اثر ہو رہا ہے کہ ان کی اہلیہ نے ایک بار ان سے کہا تھا کہ ان حالات میں کسی دوسرے ملک چلے جاتے ہیں، کیونکہ اب ہندوستان میں عدم برداشت کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے‘
ادویت چندن کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم ہالی وڈ کی سپرہٹ ’فلم فارسٹ‘ گمپ سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے
مئی میں ریلیز ہونے والے فلم کے ٹریلر میں عامر خان کو بہت بڑی داڑھی اور پگڑی میں دیکھا جا سکتا ہے، جس میں وہ ’فارسٹ گمپ‘ کے اداکار ٹام ہینکس کا مکالمہ بولتے ہیں ”امی ہمیشہ سے کہتی آئی ہیں، زندگی چاکلیٹس کے ڈبے کی طرح ہے۔“
فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ فلم ’فارسٹ گمپ‘ کا آفیشنل ہندی ریمیک ہے
فلم میں عامر خان کے ساتھ کرینہ کپور نے ان کی جوڑی کا کردار ادا کیا ہے، جبکہ مونا سنگھ نے ان کی والدہ کا کردار ادا کیا ہے
فلم کے لیے کرینہ کپور کو آڈیشن دینا پڑا!
کرینہ کپور خان نے سنہ 2000 میں جے پی دتہ کی فلم رفیوجی سے اپنا کریئر شروع کیا تھا، اس کے بعد وہ بے شمار فلموں میں کام کر چکی ہیں۔ انہوں نے اب سے پہلے کبھی بھی فلموں کے لیے آڈیشن نہیں دیا تھا تاہم لال سنگھ چڈھا کے لیے عامر خان نے ان کا آڈیشن لیا کیونکہ وہ فلم کی کاسٹ کے بارے میں مکمل طور پر مطمئن ہونا چاہتے تھے
کرینہ، عامر خان کے ساتھ ایک مرتبہ پھر تقریباً دس برس بعد کام کر رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ عامر خان ان اسٹارز میں سے نہیں ہیں، جو کہتے ہیں کہ اگر فلم میں بنا رہا ہوں تو میرا اس میں ہونا ضروری ہے، بلکہ وہ فلم کے ساتھ مخلص رہتے ہیں اور وہی کرتے ہیں جو فلم کے لیے درست ہوتا ہے
اُنہوں نے چار گھنٹے تک کرینہ کپور کو فلم کی کہانی پر بریف کیا اور آڈیشن میں عامر خان نے یہ دیکھنا چاہا کہ کیا کرینہ درمیانی عمر کا کردار نبھا سکیں گی یا نہیں۔ اس کے بعد ہی وہ اس فلم کا حصہ بن پائیں
لال سنگھ چڈھا کی شوٹنگ کے دوران عالمی وبا کے باعث لاک ڈاؤن تھا۔ اسی دوران وہ دوسری بار ماں بن گئیں مگر اُنہوں نے کام کرنا جاری رکھا۔ کرینہ کپور کا ماننا ہے کہ یہی ایک عورت کی طاقت ہے
کرینہ کپور کا ماننا ہے کہ گانوں، سیکس، آئٹم نمبرز وغیرہ جیسے فارمولوں پر مبنی فلموں کا دور جا چکا ہے
حال ہی میں ساؤتھ انڈین سنیما کی فلموں آر آر آر، کے جی ایف 2، اور پشپا نے ہندی فلموں سے زیادہ بہتر کمائی کی ہے اور شائقین کی بھرپور توجہ حاصل کی ہے
اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کرینہ کپور ساؤتھ انڈین فلموں کے بارے میں کہتی ہیں کہ ‘ساؤتھ کی فلموں کی ایک کہانی ہوتی ہے۔ ایسا نہیں ہوتا کہ دو گانے چلیں، پھر ایک منظر آئے، اور پھر ہیروئن ولن کے دروازے پر ناچ رہی ہو۔’
‘جنوب کی فلموں میں ایسا ہوتا بھی ہے تب بھی ان میں ایک کہانی ہوتی ہے۔ میں نے باہوبلی دیکھی ہے، کیا زبردست آرٹ، ویژوئل افیکٹس ہیں اور کیا زبردست کہانی ہے۔ ایک ایسی کہانی جو شائقین کی توجہ کھینچتی ہے۔’
کرینہ کہتی ہیں ‘آج کا دور کہانی اور اداکاروں کا ہے، اسٹارز کا نہیں۔’ ان کا ماننا ہے کہ اب فلموں میں اسٹارز سے زیادہ فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی فارمولا فلمیں کام کرتی ہیں
اومکارا، چمیلی، جب وی میٹ اور کبھی خوشی کبھی غم جیسی فلموں کا حوالہ دیتے ہوئے کرینہ نے کہا کہ یہ فلمیں آج بھی دیکھی جا سکتی ہیں اس لیے کسی بھی اداکار کے لیے فلم کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا بہت ضروری ہے
کرینہ کو حمل کے دوران لال سنگھ چڈھا میں کام کرنے پر عامر خان سے کافی مدد ملی تاہم اُنھوں نے یہ واضح کیا کہ حمل کے باعث سکرپٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی بلکہ جو کچھ اسکرپٹ میں تھا ویسا ہی شوٹ کیا گیا۔