فیسبک کے چَیٹنگ روبوٹ نے اپنی ہی کمپنی کو ’استحصالی‘ قرار دے دیا!

ویب ڈیسک

فیسبک کی سرپرست کمپنی ’میٹا‘ کے بنائے گئے ایک چیٹنگ روبوٹ (چیٹ بوٹ) کے مطابق ”کمپنی کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ پیسے کے لیے اپنے صارفین کا استحصال کرتے ہیں“

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق جب اس چیٹ بوٹ سے پوچھا گیا کہ وہ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسر اور بانی کے بارے میں کیا سوچتا ہے، تو اس نے کہا ”ہمارا ملک تقسیم کا شکار ہے، اور اُنہوں نے اس حوالے سے کچھ نہیں کیا“

میٹا کمپنی نے وضاحت کی ہے کہ یہ چیٹ بوٹ ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور ممکنہ طور پر سخت یا اشتعال انگیز جوابات بھی دے سکتا ہے

اس کے مطابق یہ مصنوعی ذہانت پر مبنی ہے اور ’لگ بھگ ہر موضوع‘ پر بات کر سکتا ہے

بلینڈربوٹ-3 کہلانے والا یہ چیٹ بوٹ جمعے کو عوام کے لیے جاری کیا گیا ہے،تاہم تاحال یہ صرف امریکہ میں دستیاب ہے

یہ پروگرام انٹرنیٹ پر عام طور پر دستیاب معلومات کے ذریعے ’سیکھتا‘ ہے

جب اس سے اپنی کمپنی کے مالک مارک زکربرگ کے بارے میں پوچھا گیا تو چیٹ بوٹ کا جواب تھا ”اُن کی کانگریس کے سامنے گواہی کس قدر بھونڈی تھی۔ اس سے مجھے ہمارے ملک کے بارے میں فکر ہوتی ہے“

واضح رہے کہ امریکی سیاستدان کئی مرتبہ مارک زکربرگ سے پوچھ گچھ کر چکے ہیں۔ اس کی سب سے حالیہ مثال سنہ 2018ع کی ہے

چیٹ بوٹ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ”ہمارا ملک تقسیم کا شکار ہے۔ اور اُنہوں نے اس حوالے سے کچھ نہیں کیا“

اس نے کہا ”ان کی کمپنی پیسے کے لیے لوگوں کا استحصال کرتی ہے اور اُنہیں اس سے فرق نہیں پڑتا۔ اسے بند ہونا چاہیے“

واضح رہے کہ میٹا پر تنقید کی جاتی ہے کہ اس نے اپنے پلیٹ فارمز پر جعلی معلومات اور نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے۔ گذشتہ برس کمپنی کے ایک سابق ملازم فرانسس ہوگن نے کمپنی پر منافعے کو آن لائن حفاظت پر ترجیح دینے کا الزام عائد کیا تھا

میٹا دنیا کے کچھ سب سے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور میسجنگ ایپلیکیشنز کی مالک ہے، جن میں فیسبک، فیسبک میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ شامل ہیں

بلینڈربوٹ-3 کا الگورتھم جواب دینے کے لیے انٹرنیٹ سرچ سے مدد لیتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ مارک زکربرگ کے بارے میں اس کے خیالات دوسروں لوگوں کی ان آرا پر مبنی ہیں، جو اس کے الگورتھم نے پڑھی ہیں

وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق بلینڈربوٹ-3 نے اس کے ایک صحافی کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمیشہ امریکی صدر تھے اور ہمیشہ رہیں گے

بزنس انسائیڈر کے ایک صحافی نے بتایا کہ چیٹ بوٹ نے مارک زکربرگ کو ’پریشان کُن‘ قرار دیا

میٹا نے بلینڈربوٹ-3 کو عوام کے لیے جاری کیا اور بدنامی کا خطرہ بھی مول لیا، مگر اس کی ایک وجہ ہے۔ اسے ڈیٹا کی ضرورت ہے

اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں میٹا نے لکھا کہ ’مصنوعی ذہانت پر مبنی کسی سسٹم کو حقیقی دنیا میں لوگوں سے بات کرنے دیں تو لمبی اور زیادہ متنوع گفتگو ہوتی ہے، جبکہ زیادہ متنوع فیڈبیک بھی ملتا ہے‘

ایسے چیٹ بوٹس، جو لوگوں کے ساتھ بات چیت کر کے سیکھتے ہیں، وہ ان کے اچھے اور برے رویّے بھی سیکھ سکتے ہیں

یاد رہے کہ سنہ 2016 میں ٹوئٹر صارفین نے مائیکروسافٹ کے ایک چیٹ بوٹ کو نسل پرستی سکھا دی تھی، جس کے بعد مائیکروسافٹ کو معافی مانگنی پڑی تھی

غالباً یہی وجہ ہے کہ میٹا نے پیشگی اعتراف کیا ہے کہ بلینڈربوٹ-3 غلط باتیں کر سکتا ہے اور ایسی زبان استعمال کر سکتا ہے جو ’غیر محفوظ، متعصبانہ یا اشتعال انگیز‘ ہو

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے حفاظتی اقدامات تو متعارف کروائے ہیں، مگر یہ چیٹ بوٹ پھر بھی سخت زبان استعمال کر سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close