قاہرہ کے چرچ میں آگ کے دوران مسلمان نوجوان نے خود زخمی ہو کر متعدد کو بچا لیا

ویب ڈیسک

ایک مسلمان نوجوان نے گزشتہ روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے گرجا گھر میں لگی آگ میں پھنسے متعدد لوگوں کو باہر نکالا اور اس کوشش میں خود زخمی ہو گئے

العربیہ کے مطابق نوجوان محمد یحیٰی ابو مروان نے جن لوگوں کو آگ سے بچایا، ان میں پانچ بچے بھی شامل ہیں

امدادی کام کے دوران ابومروان کی پاؤں کی ہڈی ٹوٹ گئی اور اب ہسپتال میں ہیں

ابو مروان کا کہنا ہے کہ وہ گرجا گھر کے قریب ہی رہتے ہیں، وقوعہ کے روز وہ اپنے گھر سے نکلے تو دیکھا گرجا گھر میں ہولناک آگ لگی ہوئی اور اندر سے لوگ ’بچاؤ بچاؤ‘ کی صدائیں لگا رہے ہیں

انہوں نے بتایا ’یہ منظر دیکھتے ہی میں جان کی پروا کیے بغیر آگ میں کود پڑا اور پھنسے لوگوں کو بچانے کی کوشش کرنے لگا۔‘

عینی شاہدین کا کہنا ہے ’نوجوان محمد ابو مروان نے پانچ بچوں کو گرجا گھر سے باہر نکالا ہے جبکہ متعدد مرد اور خواتین کی نکلنے میں مدد کی ہے‘

عینی شاہدین نے بتایا ’آگ میں محصور ایک بزرگ کو جب نکالنے گئے تو اٹھاتے وقت وہ پھسل گئے اور پیر میں شدید زخم لگ گئے‘۔
’بزرگ کو اٹھائے لنگڑاتے ہوئے جب باہر آئے تو درد کی وجہ سے زمین پر بیٹھ گئے‘

دوسری طرف امبابہ ہسپتال کی طبی ٹیم نے کہا ہے کہ ’محمد کا پیر ٹوٹ گیا ہے اور اور ہڈی جڑنے کے لیے دو ماہ کا عرصہ درکار ہے‘

واضح رہے کہ اتوار کو گریٹر قاہرہ میں واقع ایک چرچ میں آگ لگنے سے چالیس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے

حکام کے مطابق یہ آگ بجلی کی خرابی کی وجہ سے لگی تھی۔ جبکہ عینی شاہدین نے خوفناک مناظر بیان کیے جب لوگ پھنسے ہوئے عبادت گزاروں کو بچانے کے لیے کثیر المنزلہ عبادت گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے لیکن وہ جلد ہی حدت اور دھوئیں سے مغلوب ہو گئے

مصری قبطی چرچ اور وزارت صحت نے آگ میں 41 افراد کے ہلاک اور 14 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی

قاہرہ کے وسیع مضافاتی علاقوں میں حادثاتی آگ لگنا معمول کی بات ہے، جہاں لاکھوں لوگ غیر منظم بستیوں میں رہتے ہیں

ایک عینی شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ آگ بجھانے والے عملے کو اس حقیقت کی وجہ سے رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا کہ چرچ انتہائی تنگ گلی میں واقع ہے، جہاں عمارتیں بمشکل چند میٹر کے فاصلے پر کھڑی ہیں اور فائر انجن بمشکل ہی گلی سے گزر سکتے ہیں

مصر میں اکثر خستہ حال اور ناقص ڈھانچے کے باعث حالیہ برسوں میں مہلک آتشزدگی کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں

مارچ 2021 میں قاہرہ کے ایک مشرقی مضافاتی علاقے میں ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم بیس افراد ہلاک ہو گئے۔

2020 میں دو ہسپتالوں میں آگ لگنے سے چودہ کرونا کے مریضوں کی جانیں گئی تھیں

گذشتہ پیر کو مشرقی قاہرہ میں ایک اور چرچ میں بھی آگ لگ گئی تھی، تاہم اس واقعے میں کوئی ہلاکت یا زخمی نہیں ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button
Close
Close