سعودی عرب میں قدرتی اور فطری ماحول کو نقصان پہنچانے اور درخت کاٹنے پر سخت سزاؤں کا اعلان کیا گیا ہے، یہ سزا زیادہ سے زیادہ دس برس قید اور تین کروڑ سعودی ریال جرمانے کی بھی ہو سکتی ہے
سعودی عوامی قانون ساز ادارے نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ درختوں کو کاٹنے، جڑی بوٹیوں، نباتات اور پودوں کو جڑ سے اکھاڑنے، پتوں اور تنوں کو نوچنے، چیرنے اور چھیلنے، انہیں منتقل کرنے اور ان کی مٹی کو ہٹانے والے مجرموں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں سخت سے سخت سزا بھی دی جائے گی
سعودی عرب نے ملک میں ماحولیاتی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے "2030ع سعودی عرب وژن” کا منصوبہ بنایا ہے ۔ پہلا منصوبہ جسے "چلو ملک کو سر سبز بنائیں” کا نام دیا گیا ہے، اپریل 2021ع تک ختم ہوگا
سعودی عرب کے ماحولیاتی منصوبوں میں ری سائیکلنگ، سبزہ اگانے اور صحرازدگی کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے
واضح رہے کہ سعودی وزیر برائے ماحولیات عبدالرحمان الفضلی بھی گزشتہ ہفتے اس منصوبے کی تفصیلات بیان کر چکے ہیں.