پاکستانی شارٹ فلم ’دی پینٹرسٹ‘ نے رابنسن فلم ایوارڈز سے ایوارڈ جیت لیا

ویب ڈیسک

پاکستانی ہدایت کار خالد حسن خان کی، مختصر دورانیے کی فلم، ’دی پینٹرسٹ‘ نے اٹلی کے شہر روم میں منعقد، رابنسن فلم ایوارڈز سے ’بہترین مائیکرو شارٹ‘ کی کیٹیگری کا ایوارڈ جیت لیا

اٹلی، یورپ کا قدیم فنی اور ثقافتی مرکز ہے، جس زمین نے لیونارڈو ڈاونچی اور مائیکل اینجیلو جیسے قدآور مجسمہ ساز اور مصور دنیا سے روشناس کرائے

’دی پینٹرسٹ‘ ایک ایسے مصور، شاہد کی کہانی ہے، جس کے بنائے ہوئے فن پارے تانیہ نامی ایک خاتون، کوڑیوں کے دام خریدتی ہے

فلم کی کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ غربت سے تنگ آکر جب شاہد اپنی پینٹنگز کسی آرٹ گیلری میں بیچنے نکلتا ہے، تو اسے زندگی کے سب سے تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ اتفاق سے جس آرٹ گیلری میں وہ اپنی بنائی ہوئی پینٹنگز بیچنے جاتا ہے، وہاں اس کی اپنی ہی تخلیقات پہلے سے انتہائی مہنگے داموں بک رہی ہوتی ہیں

دیوار پر اپنے ہاتھوں کی تخلیق کو ایک مہنگی قیمت کے ساتھ لگا دیکھ کر، جہاں اسےقلبی مسرت ہوتی ہے، وہیں اسے یہ جان کر حیران کن صدمہ بھی ہوتا ہے کہ اس کے فن پاروں کو کسی فرضی نام سے بیچا جارہا ہے

ستم بالائے ستم، یہ آرٹ گیلری تانیہ ہی چلا رہی ہے، جو شاہد سے یہ شاہکار تقریباً مفت لے کر، آگے اپنی آرٹ گیلری میں لاکھوں کے منافع پہ بیچ رہی ہے

’دی پینٹرسٹ‘ کی کہانی کو زاہد رائے نے، تخلیقی رہزنی کے موضوع کو مد نظر رکھنے کے بعد، فنکاری مجبوری کے پہل ومیں پرو کر عمدگی سے، قلم بند کیا ہے

فلم کے پروڈیوسرز میں، عظیم احمد اور سید اویس علی شامل ہیں، جبکہ آرٹ ڈائرکشن مسعود اختر نے دی ہے

فلم کی عکسبندی عائشہ بی اور عاطف صدیقی نے انجام دی۔ اداکاروں میں عدنان بشیر خان، کائنات منیر اورعلیزے جاوید شامل ہیں

فلم ساز خالد حسن خان نے بتایا ”فلم نے ایسے ان گنت، گمنام فن کاروں کی ترجمانی کی ہے جو نام نہاد، شہرت اور دولت کے بھوکے مفاد پرست حریص ٹولے کے ہاتھوں مجبور ہیں، جو فن دوستی کی آڑ میں، نہ صرف فن کی بے قدری کا باعث بن رہے ہیں، بلکہ حقیقی تخلیق کاروں کو بھی مایوسیوں اور افلاس کے اندھیرے میں دھکیل رہے ہیں

خالد حسن خان کا کہنا ہے کہ یہ مختصر فلم ایک جملے میں، ایسے استحصال شده مصوروں ادیبوں اور فن کاروں کی یک زبان آواز ہے، جو ایسے بے حس حلقوں کو بس یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہماری ’روح برائے فروخت نہیں‘

فلم ساز کا مزید کہنا تھا کہ اطالوی شہر سے ملنے والا، یہ چوتھا اعزاز ہے، اس سے قبل دی پینٹرسٹ، تین بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کرچکی ہے، جن میں امریکی شہر، نیویارک اور بھارتی شہروں، نئی دہلی اور پونا سے ملنے والے دوایوارڈز بھی شامل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close