فاصلاتی نظام تعلیم کے تحت ماسٹرز میں داخلے دیے جائیں گے، دوسرے مرحلے میں بیچلر پروگرام میں فاصلاتی نظام متعارف ہو گا
کراچی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے تعلیمی سیشن 2021ع کی داخلہ پالیسی اور پرائیویٹ ماسٹر پروگرام فاصلاتی نظام تعلیم Distance Learning کے ساتھ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے
تفصیلات کے مطابق اکیڈمک کونسل نے کووڈ-19 کی دوسری لہر کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے تعلیمی ادارے بشمول جامعات بند نہ کی گئیں تو یونیورسٹی میں آئندہ سیشن کے داخلوں کے لیے داخلہ ٹیسٹ کلاسز کی طرز پر ایس او پیز کے تحت معمول کے مطابق ہی لیا جائے گا
اکیڈمک کونسل میں طے پایا ہے کہ اگر جامعات بند کردی گئیں تو حکومت سندھ سے داخلہ ٹیسٹ کی خصوصی اجازت لی جائے گی اور اجازت ملنے کی صورت میں داخلہ ٹیسٹ کرایا جائے گا، تاہم کووڈ19 کے باعث جامعات بند ہونے اور حکومت سندھ سے داخلہ ٹیسٹ کرانے کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں جامعہ کراچی بغیر داخلہ ٹیسٹ کے اوپن میرٹ پر داخلے دے گی. اس بات کی منظوری پیر کو کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں دی گئی. واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں داخلوں کا آغاز آئندہ ہفتے سے متوقع ہے
علاوہ ازیں داخلہ کمیٹی کے ذرائع کے مطابق اگر داخلہ ٹیسٹ لیا گیا تو ٹیسٹ 100 مارکس کا ہوگا، جس میں سے 50 پاسنگ مارکس ہوں گے. یہ داخلہ ٹیسٹ مارننگ پروگرام میں بیچلر پروگرام کے 19 شعبوں اور ماسٹرز پروگرام کے 5 شعبوں، جب کہ ایوننگ پروگرام میں 3 شعبوں کے لیے کراچی یونیورسٹی ٹیسٹنگ سروس کے تحت ہونگے
پرائیویٹ بنیادوں پر ماسٹرز پروگرام میں فاصلاتی نظام تعلیم متعارف کرانے کے حوالے سے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا ہے کہ فاصلاتی نظام تعلیم ابتدائی طور پر ماسٹرز کی سطح پر متعارف کرایا جا رہا ہے، جب کہ دوسرے مرحلے میں بیچلر پروگرام میں بھی فاصلاتی نظام تعلیم متعارف ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ اب ماسٹرز پرائیویٹ کے آئندہ ہونے والے داخلے اسی نظام کے تحت ہوں گے. طلبہ 16 مختلف ڈسپلن میں پرائیویٹ ماسٹرز کرنے کے لیے آن لائن ریکارڈڈ لیکچر لے سکیں گے، جب کہ پہلی بار طالب علم کو گنجائش دی گئی ہے کہ وہ جتنے مضامین کے امتحانات دینا چاہے، اس نظام کے تحت محض ان مضامین کی فیس ہی ادا کرے۔