کینیڈا: چاقو زنی کے واقعات میں دس افراد ہلاک

ویب ڈیسک

کینیڈا میں چاقو مارنے کے واقعات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوگئے، پولیس نے اس سلسلے میں 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جس میں زیادہ تر واقعات کم آبادی والے ایک قصبے میں ہوئے

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہا ’میں آج کے ہولناک حملوں سے حیران اور صدمے میں ہوں، کینیڈین ہونے کے ناطے ہم اس المناک تشدد سے متاثر ہونے والے ہر فرد اور سیسکیچوین کے لوگوں کے ساتھ دکھ میں شریک ہیں‘

پولیس نے دو مشتبہ افراد کا نام اکتیس سالہ ڈیمین سینڈرسن اور تیس سالہ مائیلس سینڈرسن کے طور پر ظاہر کیا، ساتھ ہی ان کی تصاویر اور معلومات بھی دیں لیکن ان کے محرکات یا متاثرین کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں

پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ مشتبہ افراد ریاستی دارالحکومت سے 300 کلومیٹر دور ریجینا میں دیکھے گئے ہیں۔ اس کے بعد سے الرٹ اور تلاشی مہم پڑوسی صوبوں مانیٹوبا اور البرٹا تک بڑھا دی گئی تھی

مقامی رہنماؤں کے ایک بیان میں اشارہ کیا گیا ہے کہ حملے منشیات سے متعلق ہو سکتے ہیں

ایبورجینل پیپلز ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو مائیکل بریٹ نے بتایا کہ ’یہ شدید دکھ کی بات ہے کہ کس طرح جیل کی سزا، منشیات اور شراب نوشی کئی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے‘

مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں ہلاک ہونے والے افراد میں دو بچوں کی ماں کے سابق دوست کی نشاندہی کی گئی

ہلاک ہونے والے دس افراد کو جیمز اسمتھ کری نیشن اور قریبی گاؤں ویلڈن میں تیرہ مقامات پر نشانہ بنایا گیا

سیسکیچوین کرائم اسٹاپر نے مئی میں مائیلس سینڈر سون کو ‘غیر قانونی طور پر فرار’ ہونے والے کے طور پر درج کیا تھا، یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو عوام کو پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی ترغیب دیتا ہے تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات موجود نہیں کہ وہ کیوں مطلوب تھا

پولیس نے بتایا کہ ان دونوں افراد کو سیاہ نسان روگ میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا اور انہیں جیمز اسمتھ کری نیشن اور ویلڈن گاؤں میں حملوں سے تقریباً 320 کلومیٹر جنوب میں ریجینا شہر میں دیکھا گیا تھا

ایک پولیس افسر بتایا کہ ’ایسا لگ رہا ہے کہ کچھ متاثرین پر ہدف بنا کر حملہ کیا گیا جبکہ کچھ کو ویسے ہی اندھا دھند نشانہ بنایا گیا اس لیے اس وقت حملے کے مقصد کے بارے میں کچھ کہنا بہت مشکل ہے

پولیس نے کہا کہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، جن میں سے کچھ ہوسکتا ہے خود طبی امداد حاصل کرنے ہسپتال پہنچے ہوں

جیمز سمتھ کرینیشن ایک مقامی کمیونٹی ہے جس کی آبادی تقریباً 3 ہزار 400 افراد پر مشتمل ہے، جو زیادہ تر کھیتی باڑی، شکار اور ماہی گیری کرتے ہیں اور ویلڈن گاؤں میں تقریباً 200 افراد رہتے ہیں

اس کمیونٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے بزرگوں نے ‘جیمز اسمتھ کرینیشن کے اراکین کے متعدد قتل اور حملوں کے جواب میں’ ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے اور دو ہنگامی آپریشن مراکز قائم کیے ہیں

انڈیجینس یا مقامی لوگ کینیڈا کی تقریباً تین کروڑ اسی لاکھ آبادی کا پانچ فیصد سے بھی کم ہیں اور دوسرے شہریوں کے مقابلے میں غربت، بے روزگاری اور متوقع کم عمر کا شکار ہیں۔

کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت جیمز اسمتھ کرینیشن کی قیادت کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہے اور ‘ہم ہر طرح سے مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔’

چاقو کے پہلے حملے کی اطلاع صبح 5 بج کر 40 منٹ پر ملی اور تین گھنٹے کے اندر پولیس نے صوبے بھر میں خطرناک افراد کا الرٹ جاری کر دیا

دوپہر تک سیسکیچوین کے ہمسایہ صوبوں البرٹا اور مانیٹوبا میں بھی اسی طرح کے الرٹ جاری کر دیے

پولیس بلیٹن میں لوگوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی مشتبہ شخص کی اطلاع دیں اور جگہ جگہ پناہ لینے سمیت احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ جگہ نہ چھوڑیں

کینیڈا میں بڑے پیمانے پر قتل کے واقعات کی تاریخ

حالیہ عرصے میں کینیڈا میں بدترین اجتماعی قتل کا واقعہ اپریل 2020 میں نوووا اسکوٹیا میں پیش آیا تھا جب ایک بندوق بردار، جس نے خود کو پولیس افسرکا بھیس بدل رکھا تھا، نے 12 گھنٹے کی ہنگامہ آرائی کے دوران کم از کم 16 افراد کو ہلاک کر دیا تھا

جنوری 2017 میں ایک شخص نے کیوبک سٹی کی ایک مسجد میں مغرب کی نماز کے دوران فائرنگ کردی، جس میں چھ افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔ دسمبر 2014 میں ایڈمونٹن میں ایک شخص نے خودکشی کرنے سے قبل اپنی بیوی سمیت آٹھ افراد کو قتل کردیا تھا

دسمبر 1989 میں ایک بندوق بردار نے خودکشی کرنے سے قبل مونٹریال کے ایکول پولی ٹیکنک میں 14 خواتین کو ہلاک اور 13 دیگر افراد کو زخمی کردیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close