نئی حکومت کے قیام کے بعد بدعنوانیوں کے کیسز ختم ہونے کا سلسلہ مزید تیز ہو گیا ہے۔ اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور ان کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی مریم نواز کی نااہلی بھی ختم ہو گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد نواز شریف بھی واپسی کی تیاریاں کر رہے ہیں
ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ نیب کے پراسیکوٹر عثمان جی راشد چیمہ آج عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے، دوسرے نیب پراسیکوٹر سردار مظفر عباسی، مریم نواز کے وکیل امجد پرویز پیش ہوئے
عدالت نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں میں نواز شریف اور مریم نواز کا تعلق ثابت نہیں ہو رہا، نیب عدالت کو مطئمن کرنے میں ناکام رہا
بعد ازاں عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ کچھ دیر بعد جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ سنایا اس دوران مریم نواز کو روسٹرم پر بلالیا گیا
عدالت نے اپنے فیصلے میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی چار سال کے بعد اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دے دیا اور مریم نواز کو سنائی گئی سات سال کی سزا کالعدم قرار دے دی۔ اس کے ساتھ ہی مریم نواز کی نااہلی بھی ختم ہو گئی
فیصلہ سنتے ہی مریم نواز نے والد نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں مبارکباد دی۔ فیصلے پر عدالت کے باہر ن لیگی کارکنوں نے خوشی سے نعرے بازی کی
یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں متعدد سماعتوں کے بعد جولائی 2018ء میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو گیارہ سال قید کی سزا سناتے ہوئے ان پر 80 لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا
عدالت نے اس ریفرنس میں مریم نواز کو سات سال قید کی سزا سناتے ہوئے بیس لاکھ برٹش پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ اسی طرح کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کا مقدمہ نواز شریف کے مقدمے سے علیحدہ کردیا تھا
مریم نواز کی بریت کے بعد اب نواز شریف نے وطن واپسی کی تیاری شروع کر دی ہے۔ انہوں نے وکلا کو جلد عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور کہا ہے ”اب مجھ پر ایک دن بھی باہر رہنا بھاری ہے“
نون لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج عدالت سے آنے والے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف نے واپسی کے لیے وکلا کو جلد از جلد عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ہے، قانونی ٹیم جلد عدالت سے رجوع کرے گی
جو کیس مریم نواز کے پر تھا، وہی ایون فیلڈ ریفرنس نواز شریف پر موجود ہے جس میں نواز شریف کو کہا گیا تھا کہ وہ پہلے عدالت کے سامنے پیش ہوں پھر اس کیس کا ’فیصلہ‘ کیا جائے گا
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور وہ جلد ہی راہداری ضمانت کے لیے درخواست دائر کریں گے بعد ازاں وہ وطن واپس آکر عدالت میں اسی طرح اپیل دائر کریں گے، جس طرح مریم نواز نے دائر کی
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی اب تک ضمانت ’طبی بنیادوں‘ پر ہے اور وہ اسی بنیاد پر بیرون ملک موجود ہیں
واضح رہے کہ وہ چار ہفتوں کے لیے ’علاج‘ کی غرض سے لندن گئے تھے، اور تین سال سے وہیں مقیم ہیں
دریں اثنا ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے ”میں جلد پاکستان جانا چاہتا ہوں مجھ پر ایک ایک دن باہر رہنا بھاری ہے۔“