امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدے سے دستبردار ہونے کو جوبائیڈن کی فتح کی الیکٹورل کالج سے باضابطہ منظوری سے مشروط کر دیا ہے
تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شکست تسلیم کرنے اور عہدہ چھوڑنے کے لیے ایک نئی شرط رکھی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی شرط میں کہا ہے کہ الیکشن میں اکثریت حاصل کرنے والے جو بائیڈن کی فتح کو باضابطہ طور پر الیکٹورل کالج سے منظور کر لیا جائے تو وہ بھی اپنا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہیں
صدر ٹرمپ تھینکس گیونگ کی تعطیل کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگر الیکٹورل کالج میں بھی جوبائیڈن کی فتح برقرار رہتی ہے تو وائٹ ہاؤس چھوڑ کر اپنی شکست تسلیم کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے
لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جوبائیڈن کے حلف اُٹھانے یعنی 20 جنوری تک کئی نئی چیزیں سامنے آئیں گی جو صورت حال کو بدل سکتی ہیں
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں ڈیموکریٹ کے امیدوار جوبائیڈن نے 538 میں 306 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ صدر ٹرمپ 232 ووٹ لے کر دوسری بار صدر بننے سے محروم رہے، تاہم صدر ٹرمپ نے تاحال اپنی شکست تسلیم نہیں کی ہے جب کہ وائٹ ہاؤس میں اقتدار کی منتقلی کے لیے کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے
یہ بھی ذہن میں رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے ‘الیکٹرز’ الیکشن میں فتح یاب امیدوار کی توثیق کرتے ہیں جس کے بعد 20 جنوری کو کامیاب امیدوار حلف اٹھاتا ہے۔ صدر ٹرمپ اس دن سے قبل کسی معجزانہ صورتحال کے منتظر ہیں جب کہ دوسری جانب جوبائیڈن اپنی کابینہ کے ارکان کا بھی اعلان کر چکے ہیں.