افریقہ کے ملک برکینا فاسو میں ایک فوجی کپتان نے ملک کے عسکری سربراہ لیفٹینینٹ کرنل پال ہنری کو عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا ہے
کیپٹن ابراہیم ٹریور نے سرکاری ٹی وی پر اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فوجی سربراہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں
واضح رہے کہ برکینا فاسو کی فوج کے سربراہ لیفٹینینٹ کرنل پال ہنری نے رواں سال جنوری میں اسی بنیاد پر ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا
تاہم ان کی انتظامیہ بھی پرتشدد کارروائیوں پر قابو پانے میں ناکام رہی۔ تازہ ترین واقعے میں 26 ستمبر کو ملک کے شمالی علاقے میں ایک فوجی قافلے پر حملے میں گیارہ سپاہی ہلاک ہوئے تھے
1960ع میں آزادی پانے کے بعد سے اب تک برکینا فاسو میں آٹھ بار فوجی بغاوت ہو چکی ہے
کیپٹن ابراہیم ٹریور نے اپنے فوجی سربراہ کی حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے ملک کی سرحد کو بند کرنے اور تمام سیاسی سرگرمیوں کی معطلی کا بھی اعلان کیا
اس سے قبل جمعے کے دن لیفٹینینٹ کرنل پال ہنری نے عوام سے اس وقت پرامن رہنے کی اپیل کی تھی، جب ملک کے دارالحکومت میں فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے
ملک میں بغاوت کی افواہیں پھیلنے پر انہوں نے کہا تھا ’چند سپاہیوں کی وجہ سے افراتفری کی کیفیت ہے‘ تاہم انہوں نے کہا کہ ’صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔‘
جنوری میں جب لیفٹینینٹ کرنل پال ہنری نے صدر روچ کیبور کی حکومت کا تختہ الٹا تھا تو انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ ملک میں پرتشدد تنظیم سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں
برکینا فاسو میں 2015ع میں اسلامی سخت گیر تنظیم نے اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا، جن میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے اور تقریبا بیس لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں
ملک کے سرکاری ٹی وی پر چہرہ ڈھانپے ہوئے بیس مسلحہ سپاہی نمودار ہوئے، جن کی جانب سے ایک تحریری بیان پڑھتے ہوئے کیپٹن ابراہیم ٹریور نے کہا ’بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے ہم متعدد بار ڈمیبا سے سکیورٹی پر دھیان دینے کے لیے کہا لیکن ان کے اقدامات نے ہمیں یقین دلایا کہ ان کا ارادہ بدل رہا ہے۔ ہم نے آج ان کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
اس اعلان کے بعد ملک میں کرفیو لگا دیا گیا جبکہ لیفٹینینٹ کرنل پال ہنری ڈمیبا کے بارے میں اس وقت تک کوئی معلومات نہیں
واضح رہے کہ دارالحکومت میں صبح سے کچھ دیر پہلے صدارتی محل اور فوجی بریکوں کے قریب گولیوں اور دھماکوں کی آواز گونجی
صبح کے وقت عام طور پر مصروف شہر کی سڑکیں بلکل خالی تھیں جب کہ فوجی دستے اہم مقامات پر رکاوٹیں لگائے نظر آئے
اس سے پہلے ہی سرکاری ٹی وی پر نشریات بند ہو چکی تھیں
امریکہ نے برکینا فاسو میں واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو ملک میں نقل و حرکت محدود کرنے کی ہدایت کی ہے
اکنامک کمیونٹی آف ویسٹ افریقن کنٹریز کی تنظیم نے حالیہ پیش رفت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’غیر آئینی طریقے سے اقتدار حاصل کرنے کی مخالفت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔‘