پاکستان-ویسٹ انڈیز ایک روزہ میچوں کی دلچسپ تاریخ پر ایک نظر

ویب ڈیسک

پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنے کے لیے ویسٹ انڈیز کی ٹیم ملتان پہنچ گئی ہے، جہاں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ون ڈے میچز کی سیریز کا آغاز 8 جون سے ہوگا، دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ون ڈے 10 جون جب کہ تیسرا اور آخری ون ڈے اتوار 12 جون کو کھیلا جائے گا

واضح رہے کہ مذکورہ سیریز دسمبر 2021 میں ویسٹ انڈیز کے دورہ پاکستان کا حصہ تھی تاہم پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی جانب سے باہمی رضامندی کے ساتھ کووڈ-19 کے پانچ کیسز سامنے آنے کے بعد ملتوی کردی گئی تھی

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والی یہ ون ڈے سیریز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہے، آئی سی سی لیگ میں شامل ان میچز کو ورلڈکپ کوالیفائرز کا درجہ حاصل ہے

ورلڈ کپ 2023 کے لیے سرفہرست سات ٹیمیں براہ راست کوالیفائی کریں گی جبکہ بھارتی ٹیم میزبان کی حیثیت سے پہلے ہی جگہ بنا چکی ہے

پچاس اوورز پر مشتمل میچز کا میگا ایونٹ اگلے سال اکتوبر/نومبر میں کھیلا جائے گا

پاکستان ویسٹ انڈیز ون ڈے انٹرنیشنل کی سیریز کے تینوں میچوں کا انعقاد 8، 10 اور 12 جون کو ملتان میں ہوگا۔ اس سیریز کے لیے پاکستان کی ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جبکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے کئی اہم کھلاڑی غائب ہیں۔ اس وجہ سے مہمان ٹیم میزبان ٹیم کے مقابلے میں زیادہ مضبوط دکھائی نہیں دیتی

پاکستان-ویسٹ انڈیز ایک روزہ میچوں کی تاریخ پر ایک نظر

اگر ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز میچوں کا جائزہ لیا جائے تو ویسٹ انڈیز کا ریکارڈ بہتر نظر آتا ہے۔ اب تک دونوں ممالک کے درمیان 134 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جاچکے ہیں، جن میں سے پاکستان نے 60 میچوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ ویسٹ انڈیز نے 71 میچ جیتے اس کے علاوہ 3 میچ ٹائی بھی ہوئے

یوں پاکستان کی جیت کا تناسب 45.89 فیصد رہا جبکہ مخالف ٹیم نے 54.11 فیصد کا تناسب حاصل کیا

پاکستان کا ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک اننگ میں زیادہ سے زیادہ اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز کا ہے، جو اس نے 2 اکتوبر 2016ء کو شارجہ (متحدہ عرب امارات) میں بنایا جبکہ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف ایک اننگ میں سب سے زیادہ اسکور 28 جنوری 2005ء کو آسٹریلیا میں ایڈیلیڈ کے میدان پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 339 رنز کا بنایا

پاکستان کا ویسٹ انڈیز کے خلاف کم سے کم اسکور صرف 43 رنز ہے جو اس نے 25 فروری 1993ء کو جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں بنایا تھا، جبکہ پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کا سب سے کم اسکور 98 رنز ہے جو اس نے 14 جولائی 2013ء کو بنایا تھا

دونوں ٹیموں کا ایک میچ میں سب سے زیادہ مجموعی اسکور 13 وکٹوں کے نقصان پر 620 رنز کا ہے۔ یہ اسکور ان دونوں ٹیموں نے ایڈیلیڈ میں 28 جنوری 2005ء کو بنایا تھا۔ ان دونوں ٹیموں کا میچ میں سب سے کم مجموعی اسکور 13 وکٹوں پر 88 رنز کا ہے جو انہوں نے کیپ ٹاؤن میں 25 فروری 1993ء کو بنایا تھا

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح 19 اکتوبر 1999ء کو شارجہ میں حاصل کی جب اس نے مخالف ٹیم کو 138 رنز سے شکست دی جبکہ وکٹوں کے لحاظ سب سے بڑی کامیابی 23 مارچ 2011ء کو میرپور، بنگلا دیش میں 10 وکٹوں سے حاصل کی

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے بڑے مارجن سے کامیابی 150 رنز سے کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں 21 فروری 2015ء کو حاصل کی جبکہ وکٹوں کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح 10 وکٹوں کی ہے جو اس نے 2 مرتبہ حاصل کی۔ پہلی مرتبہ 23 فروری 1992ء کو میلبرن، آسٹریلیا میں اور دوسری مرتبہ اپنے ہوم گراؤنڈ میں 5 مئی 2011ء کو

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 21 اکتوبر 1991ء کو شارجہ میں صرف ایک رنز سے شکست دی جو مہمان ٹیم کے خلاف رنز کے لحاظ سے سب سے کم مارجن سے کامیابی ہے جبکہ وکٹوں کے لحاظ سے بھی فتح کا سب سے کم مارجن صرف ایک وکٹ کا ہے جو اس نے لاہور میں 16 اکتوبر 1987ء کو حاصل کیا

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 2 مئی 2011ء کو برج ٹاؤن، بارباڈوس میں صرف ایک رنز سے شکست دی جبکہ وہ صرف ایک وکٹ کے مارجن سے پاکستان کو 4 مرتبہ ہرا چکا ہے۔ پہلی مرتبہ 11 جون 1975ء کو برمنگھم، انگلینڈ میں، دوسری بار 16 جنوری 1982ء کو برسبین، آسٹریلیا میں، تیسری دفعہ 28 جنوری 1984ء کو آسٹریلیا ہی کے شہر ایڈیلیڈ میں اور چوتھی مرتبہ 17 اکتوبر 1991ء کو شارجہ میں پاکستان کو صرف ایک وکٹ سے شکست دی

پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین جاوید میانداد ہیں، جنہوں نے 64 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں 33.85 کی اوسط سے ایک ہزار 930 رنز بنائے جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے پاکستان کے خلاف ڈیسمنڈ ہینز نے 65 میچ کھیلے اور 41.92 کی اوسط سے 2 ہزار 390 رنز اسکور کیے

پاکستان کی طرف سے ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے بڑی انفرادی اننگز سعید انور نے کھیلی۔ انہوں نے یکم نومبر 1993ء کو شارجہ میں 131 رنز بنائے۔ اسی طرح ویسٹ انڈیز کی جانب سے برائن لارا نے 28 جنوری 2005ء کو ایڈیلیڈ میں 156 رنز اسکور کیے

پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کی طرف سے سب سے زیادہ انفرادی سنچریاں بھی برائن لارا نے ہی بنائیں۔ انہوں نے کُل 48 میچوں میں 5 سنچریاں اسکور کیں۔ اسی طرح پاکستان کی جانب سے یہ ریکارڈ موجودہ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے قائم کیا۔ وہ اب تک ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے 7 میچوں میں 4 سنچریاں اسکور کرچکے ہیں

ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنانے والے پاکستانی بیٹسمین انضمام الحق ہیں، جنہوں نے 48 ون ڈے انٹرنیشنل میں 13نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ویسٹ انڈیز کے ڈیسمنڈ ہینز پاکستان کے خلاف 65 میچوں میں 18 نصف سنچریاں اسکور کرچکے ہیں

ویسٹ انڈیز کے خلاف کسی ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی بیٹسمین بابر اعظم ہیں، جنہوں نے 17-2016ء میں صرف 3 میچ کھیل کر 120 کی اوسط سے 360 رنز اسکور کیے جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے رچی رچرڈسن نے 05ء-2004ء میں آسٹریلیا میں 5 میچ کھیل کر 80.25 کی اوسط سے 321 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر وسیم اکرم ہیں، جنہوں نے 64 میچوں میں 25.57 کی اوسط سے 89 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر کرٹلی ایمبروز ہیں جنہوں نے 44 ون ڈے انٹرنیشنل کھیل کر 21.34 کی اوسط سے 69 وکٹیں حاصل کیں

پاکستان کی طرف سے ویسٹ انڈیز کے خلاف اننگ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ شاہد آفریدی نے کیا ہے۔ انہوں نے 14 جولائی 2013ء کو صرف 12 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے پاکستان کے خلاف ای این بشپ نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 25 رنز کے دے کر 5 وکٹیں لیں

وسیم اکرم نے پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف میں ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں
پاکستان کی جانب سے سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر نوید الحسن تھے جنہوں نے 07ء-2006ء میں 4 میچ کھیل کر 11.81 کی اوسط سے 11 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے ریان کنگ نے 2000ء میں 5 میچوں میں 11.58 کی اوسط سے 12 وکٹیں حاصل کیں

پاکستان کی جانب سے وکٹوں کے پیچھے سے سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر معین خان رہے، جنہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 30 ون ڈے انٹرنیشنل کھیل کر 35 شکار کیے۔ ان میں 23 کیچ اور 12 اسٹمپ شامل ہیں۔ ویسٹ انڈیز کی طرف سے پاکستان کے خلاف یہ ریکارڈ جیفری ڈوجون نے قائم کیا۔ انہوں نے 44 میچوں میں 46 شکار کیے جن میں 44 کیچ اور 2 اسٹمپ شامل ہیں

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے فیلڈر انضمام الحق ہیں، جنہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 48 میچوں میں 20 کیچ پکڑے جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے فیلڈر کارل ہوپر ہیں جنہوں نے 49 ون ڈے انٹرنیشنل میں 33 کیچ پکڑے

پاکستان کی طرف سے ویسٹ انڈیز کے خلاف سب سے زیادہ ایک روزہ میچ کھیلنے کے ریکارڈ میں 2 کھلاڑی شریک ہیں۔ جاوید میانداد اور وسیم اکرم دونوں نے 64، 64 میچ کھیلے جبکہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے یہ ریکارڈ ڈیسمنڈ ہینز نے 65 میچ کھیل کر قائم کیا

ویوین رچرڈز نے پاکستان کے خلاف 25 میچوں میں ویسٹ انڈیز کی کپتانی کی اور سب سے زیادہ میچوں میں کپتان رہنے کا ریکارڈ قائم کیا جبکہ پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ ریکارڈ عمران خان کا ہے۔ انہوں نے 39 ایک روزہ میچوں میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close