بھارت: نوراتری تہوار میں درگا پوجا کے پنڈال میں گاندھی کو بدروح کے طور پر پیش کرنے کا معاملہ!

ویب ڈیسک

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں پولیس درگا پوجا کے ایک پنڈال میں مہاتما گاندھی کو ایک بدروح کے طور پر پیش کیے جانے کے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے

تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب لوگوں نے یہ دیکھا کہ درگاہ پوجا کے ایک پنڈال میں ہندو دیوتی درگا اپنے ترشول سے مہاتما گاندھی جیسے دکھائی دینے والے ایک مجسمے پر حملہ کر رہی ہے

لوگوں کی جانب سے اس پر غم و غصے کے بعد اس مجسمے کو وگ پہنا دی گئی اور مونچھیں لگا دی گئیں تاکہ اس کی گاندھی سے مشابہت کم کی جا سکے

واضح رہے کہ ’بابائے قوم‘ کہلائے جانے والے مہاتما گاندھی کو بھارت میں ایک بے حد باوقار شخصیت سمجھا جاتا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں بعض ہندو انتہا پسند لیڈروں نے کُھل کر گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وہ اکثر ان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ گاندھی مسلمانوں کے حامی تھے اور پاکستان کے لیے نرم گوشہ رکھتے تھے

گاندھی کے ہم شکل مجسمے کو درگا پوجا کے پنڈال میں کس نے رکھا، اس کی تفتیش جاری ہے

واضح رہے کہ نوراتری کے تہوار کے دوارن مغربی بنگال میں ہندو دیوتی درگا کی پوجا ہوتی ہے جس کے لیے شہر بھر میں بڑے بڑے پنڈال لگتے ہیں، جہاں لوگ درگا کی مورتی کے سامنے پوجا کرتے ہیں

اطلاعات کے مطابق جس پنڈال میں گاندھی کے متنازعہ مجسمے کو رکھا گیا تھا، وہ ہندو انتہا پسندانہ نظریات کے حامل گروپ ’آل انڈیا ہندو مہاسبھا‘ کی جانب سے لگایا گیا تھا

مقامی میڈیا کے مطابق یہ خبر اس وقت عام ہوئی، جب پنڈال میں موجود بعض افراد نے دیکھا کہ درگا ماں اپنے ترشول سے جن راکشسوں پر حملہ کر رہی ہے ان میں سے ایک مجسمہ ہوبہو گاندھی کی شکل کا ہے

پولیس کو جب یہ اطلاع ملی تو وہ اتوار کے روز اس پنڈال پر گئے اور متظمین سے مجسمے کو وگ اور مونچھیں لگانے کے لیے کہا

آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے ایک لیڈر نے ’دا ہندو‘ اخبار کو بتایا کہ انہوں نے مجسمے میں بے دلی سے اس لیے تبدیلیاں کیں کیونکہ پولیس نے انھیں ایسا کرنے پر ’مجبور‘ کیا

چندرچور گوسوامی کا کہنا تھا ’ہمارے آزادی اظہار کو محدود کیا گیا ہے‘

انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ راکشس کے مجسمے ’کی شکل مہاتما گاندھی سے ملتی ہے‘ لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ وہ گاندھی کو ’بابائے قوم مانتے ہی نہیں ہیں۔‘

ریاست کی مختلف سیاسی جماعتوں نے اس واقعے کی سخت الفاظ مذمت کی ہے اور نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ایک کانگریس لیڈر نے اس معاملے کی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی

مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نے کہا ہے کہ ’ اگر اس طرح کا معاملہ سامنے آیا تو یہ کافی افسوسناک ہے اور ہم اس کی تردید کرتے ہیں۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close