پیناڈول: نقصان کا جواز دے کر دواساز ادارے نے پیداوار روکنے کا اعلان کر دیا

ویب ڈیسک

معروف فارما سیوٹیکل کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن کنزیومر ہیلتھ کیئر پاکستان لمیٹڈ نے پیناڈول کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کو نقصان ہو رہا ہے

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ریگولیٹری فائلنگ میں دوا ساز کمپنی کا کہنا تھا کہ پیناڈول، پیناڈول ایکسٹرا اور بچوں کے سیرپ کی پیداوار کے حوالے سے مجبوراً اس فیصلے کا اعلان کرنا پڑا، یہ معاہدے کی ایسی صورت ہوتی ہے، جو کسی غیر معمولی صورتحال میں تمام فریقین کو ذمہ داری سے آزاد کر دیتی ہے

پیراسیٹامول کی گولی پیناڈول بخار اور جسم میں درد کو کم کرنے کے لیے عام دوا ہے، ملک میں ڈینگی اور ملیریا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے دوران پیناڈول کی قلت ہوئی جس کی وجہ سے دوا کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے

انہوں نے کہا ”کمپنی نے مذاکرات کے ذریعے اس معاملہ کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اب صورتحال ہمارے قابو میں نہیں ہے، ہم نے ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے وفاقی حکومت کو کئی بار درخواست کی تھی، خام مال کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے موجودہ قیمت پر دوائی فروخت کرنا ممکن نہیں ہے“

ٹاپ لائن سیکیورٹی ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ ’سَنی کمار‘ نے کہا کہ گلیکسو اسمتھ اسٹاک ایکسچینج میں درج سٹی فارما لمیٹیڈ کی فہرست سے پیراسیٹامول کا ایک بڑا حصہ خریدتی ہے اور بیرون ملک درآمد کرتی ہے

انہوں نے بتایا ”یہ ایک عالمی رجحان ہے، جس کی وجہ سے سٹی فارما پیرا سیٹامول بنانے کے لیے جو خام مال درآمد کرتی ہے ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے“

ان کے بقول: اس میں دوا ساز کمپنی کی کوئی غلطی نہیں ہے، یہ بات بھی قابل فہم ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرکے حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے دباؤ میں ہیں، اس کا واحد حل یہ ہے کہ قیمتوں کو اس حد تک بڑھایا جائے کہ پروڈکشن کو پائیدار بنیادوں پر جائز قرار دیا جائے

یاد رہے کہ 12 جنوری 2022 کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی ڈرگ پرائز کمیٹی (ڈی پی سی) کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی، بعد ازاں ڈرگ پرائز کمیٹی نے وفاقی کابینہ سے اضافے کی سفارش کی تھی تاہم وفاقی کابینہ نے کمپنی کو کوئی وجہ بتائے بغیر اضافے کی سفارش کو مسترد کر دیا تھا

25 اگست کو دواساز کمپنی کو ڈریپ کی جانب سے روٹین کنزیومر پرائز انفلیشن (سی پی آئی) میں قیمتوں کے حوالے سے فیصلہ موصول ہوا لیکن یہ فیصلہ پیراسیٹامول کے خام مال کی قیمتوں اضافہ کے مطابق نہیں تھا

ڈرگ پرائز پالیسی کے تحت دوا ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کی اجازت دی تھی، اس صورت میں جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ 7 فی صد اور دیگر ادویات کی قیمت میں 10 فی صد سے زائد تک اضافہ نہیں ہو سکتا

وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ کمپنی نے وفاقی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈریپ کی ڈرگ پرائز کمیٹی کی سفارشات کے تحت پیناڈول کی قیمتوں میں مناسب اضافہ کیا جائے

اسی دوران گلیکسو اسمتھ کلائن نے سرمایہ کاروں کو بتایا تھا کہ جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی کے دوران پینتیس کروڑ باون لاکھ روپے کا نقصان اٹھایا گیا، جبکہ اس کے برعکس گزشتہ سال چھتیس کروڑ انتالیس لاکھ روپے کا منافع ہوا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close