گذشتہ ہفتہ بین الاقوامی اعتبار سے ’خونی ہفتہ‘ ثابت ہوا

ویب ڈیسک

اگر یہ کہا جائے کہ گذشتہ سات دن بین الاقوامی اعتبار سے ’خونی ہفتہ‘ ثابت ہوئے، تو غلط نہ ہوگا، کیونکہ اس دوران دنیا کے مختلف ممالک میں حادثات سے کم از کم چار سو افراد ہلاک ہوئے

بین الاقومی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہفتے کے آخری دن یعنی اتوار کو بھارت کی ریاست گجرات میں ایک پل ٹوٹنے سے 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے

بھارتی ویب سائٹ کے مطابق تادم تحریر اموات کی تعداد141 تک پہنچ چکی تھی جبکہ بی بی سی کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اس حادثے سے متاثر 177 لوگوں کو بچا لیا گیا اور دیگر لاپتہ افراد کی تلاشی جاری ہے

اتوار کو ہی صومالیہ میں دو کار بم دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں 100 افراد ہلاک ہو گئے

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق موغادیشو میں ہفتے کو بارود سے بھری دو کاریں چند منٹ کے فرق سے پھٹ گئیں۔ دھماکوں سے پہلے صومالیہ کی وزارت تعلیم کو نشانہ بناتے ہوئے ایک حملے میں فائرنگ کی گئی تھی

اقوام متحدہ نے اتوار کو صومالیہ کے دارالحکومت میں ہونے والے حملوں کی مذمت کی ہے، جس میں سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے

اے ایف پی کے مطابق القاعدہ سے وابستہ عسکری گروہ الشباب نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے

اسی روز بین الاقوامی ذرائع نے خبر دی کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں گیس کا ٹینکر پھٹنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے

ہفتے کو جنوبی کوریا میں بھی ایک اندوہناک واقعہ سامنے آیا، جس میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور دنیا بھر کے سربراہان مملکت نے اس سانحے پر دلی افسوس کا اظہار کیا

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی کوریا میں ہیلووین پریڈ میں بھگدڑ مچنے سے 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے

خبررساں ایجنسی روئٹرز نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ 149 زخمی ہیں، جن میں سے 33 کی حالت تشویشناک ہے۔ مرنے والوں میں کم از کم دو درجن افراد غیر ملکی بھی شامل تھے

گذشتہ جمعے کو فلپائن میں آنے والے طوفان سے تادم تحریر 98 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق علاقے کے سول ڈیفنس چیف ناگیب سیناریمبو نے کہا ہے کہ دو دن گزر جانے کے بعد کسی کے زندہ بچ جانے کے امکانات تقریباً صفر ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے

قومی ڈیزاسٹر ایجنسی کے مطابق 63 افراد اب بھی لاپتہ اور متعدد زخمی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close