پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں چیئرمین عمران خان کے کنٹینر کے قریب نامعلوم شخص نے فائرنگ کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں
گوجوانوالہ میں عمران خان کا کنٹینر جوں ہی وزیر آباد پہنچا تو نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جس کی زد میں آ کر متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں
نامعلوم شخص کنٹینر کے نیچے تھا جس نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی ۔ عمران خان کے علاوہ دیگر چار افراد کو بھی گولی لگی ہے
سینر صحافی حامد میر کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں
سیکیورٹی اہلکاروں نے عمران خان کو کنٹینر کے اندر فورا نیچے محفوظ جگہ پر منتقل کیا۔ کنٹینر سے بھی اعلان کیا گیا کہ عمران خان بالکل ٹھیک ہیں
کنٹینر سے اعلانات کیے جا رہے ہیں عمران خان خیریت سے ہیں اور انہیں گاڑی میں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے
سیکورٹی پر مامور فورس نے عمران خان کو کنٹینر سے نکال کر فوراً گاڑی میں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا
وزیراعلٰی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے
بوتل سے جن نکل گیا ہے، اب واپس نہیں ڈالا جاسکتا، عمران خان
قبل ازیں عمران خان نے کہا کہ یہ امید لگائے ہوئے ہیں کہ ڈرادھمکا کر ہمیں روک لیں گے لیکن بوتل سے جن نکل گیا ہے، اسے اب واپس نہیں ڈالا جا سکتا ہے
عمران خان نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈرے ہوئے اور گھبرائے ہوئے بھی ہیں اور لوگوں کو دیکھ کر ہر روز ڈر جاتے ہیں کہتے ہیں کہ پچاس لوگ ہیں
انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے 25 مئی کو پولیس کو ہمارے خلاف استعمال کیا اور سمجھا پارٹی ختم ہوجائے گی وہ اور بڑھتی جارہی ہے اور انشاءاللہ انسانوں کا سمندراسلام آباد پہنچنے والا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ یہ غلطیوں پر غلطیاں کرتے جارہے ہیں اور سمجھ رہے تھے کہ اسٹیٹ مشینری کو استعمال کر کے ہمیں روک لیں گے
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں پہلے بھی گرفتاری کے لئے تیار تھا کیونکہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے ، میرا بیگ پیک تھا لیکن فیصلہ یہ کرنا ہے کہ ایک پرامن انقلاب آئے گا یا جو ایران میں چینج آیا وہ ہوگا
ان کا کہنا تھا کہ یہ جو بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں کہ آج چور ہیں اور کل انہیں این آر او مل جائے گا، اس کے خلاف لوگ فیصلہ کر چکے ہیں کہ اب یہ ظلم اور ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔
لانگ مارچ میں فائرنگ کے نتیجے میں سینیٹر فیصل جاوید بھی زخمی ہوئے ہیں
جبکہ لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے
پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ میں نے کل رات احمد چٹھہ کو فون پر بتایا تھا کہ وزیرآباد میں خان پر قاتلانہ حملہ ہوگا، سو قاتلانہ حملہ ہو گیا
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں سینیٹر اعجاز احمد چوہدری نے کہا کہ حملہ میں ایک کارکن ہلاک اور ہمارے چار لیڈر زخمی ہوئے ہیں
انہوں نے لکھا ”تمہی نے چھیڑ دیا موت و زندگی کا سوال، اب اس سوال کے زندہ جواب اُبھریں گے۔“
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان کے زخمی ہونے کے باوجود مارچ ہر صورت جاری رہے گا۔
سامجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں لیکن آج وہ ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ عمران خان کو ابھی جانتے نہیں۔ وہ آخری سانس تک لڑے گا۔ اور اس کی قوم بھی آخری سانس تک لڑے گی۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ یہ مارچ ہر صورت جاری رہے گا اور حقیقی آذادی کی جنگ جاری رہے گی۔