ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ کے ڈیبیو اداکار علی جونیجو نے برازیل میں ہونے والے عالمی فلم فیسٹیول کا اعلیٰ ایوارڈ جیت کر نئی تاریخ رقم کر دی
واضح رہے کہ’جوائے لینڈ‘ کو تاحال پاکستان میں ریلیز نہیں کیا گیا، تاہم اس کا ٹیزر جاری کرتے ہوئے اسے رواں ماہ 18 نومبر کو سینماؤں میں پیش کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے
’جوائے لینڈ‘ کو آسکر کی پاکستانی اکیڈمی نے اسے غیر ملکی فلم کی کیٹیگری کے لیے منتخب کر رکھا ہے اور اس فلم کا مقابلہ دیگر نوے ممالک کی فلموں سے ہوگا
’جوائے لینڈ‘ کو اب تک ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول سمیت کانز فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا جا چکا ہے اور اس فلم میں متعدد ایوارڈز اپنے نام کر رکھے ہیں
ایوارڈ یافتہ فلم ’جوائے لینڈ‘ کو برازیل میں ہونے والے سالانہ چھیالیسویں ساؤ پولو انٹرنیشنل فلم فسٹیول میں بھی پیش کیا گیا، جہاں دنیا کے دیگر ممالک کی دو سو چالیس سے زائد فلمیں بھی پیش کی گئیں
پاکستانی فلم نے فیسٹیول میں دوسرا بڑا ایوارڈ اپنے نام کیا اور فلم کے اداکار علی جونیجو کو ’بہترین جیوری مینشن اداکار‘ کے ایوارڈ سے نوازا گیا
علی جونیجو 240 سے زائد فلموں کے واحد اداکار بنے، جنہیں مذکورہ ایوارڈ دیا گیا جب کہ بہترین فلم کا ایوارڈ امریکا اور برطانیہ کی مشترکہ فلم کو دیا گیا
ساؤ پولو فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ بیلجیم کی اداکارہ کو ملا جب کہ علی جونیجو مذکورہ ایوارڈ جیتنے والے پہلے پاکستانی اداکار بن گئے، علاوہ ازیں وہ ایوارڈ جیتنے والے پہلے نئے اداکار بھی بن گئے
فلم کے ہدایت کار صائم صادق سمیت سرمد کھوسٹ نے بھی علی جونیجو کو ایوارڈ ملنے کی پوسٹس شیئر کرتے ہوئے انہیں مبارکباد بھی پیش کی
اس سے قبل صائم صادق کی فلم ’جوائے لینڈ‘ کو رواں برس مئی میں فرانس میں ہونے والے کانز فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا تھا اور اسے کانز کے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا
جوائے لینڈ کو ’کانز: کوئیر پام‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ خصوصی طور پر ہم جنس پرست یا پھر مخنث افراد کی کہانیوں پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے
’جوائے لینڈ‘ پہلی پاکستانی فلم تھی، جس نے ’کوئیر پام‘ ایوارڈ حاصل کیا تھا
علاوہ ازیں مذکورہ فلم کو ’ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول‘ سمیت دیگر عالمی میلوں میں بھی پیش کیا جا چکا ہے اور فلم نے دیگر عالمی ایوارڈز بھی اپنے نام کر رکھے ہیں
’جوائے لینڈ‘ کی کہانی ایک ایسے نوجوان کے گرد اور مخنث ڈانسر کے گرد گھومتی ہے جو ڈانس کلب میں کام کرنے کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں
فلم کو کہانی کے اچھوتے موضوع کی وجہ سے کافی سراہا گیا اور پاکستان جیسے معاشرے میں معیوب سمجھے جانے والے موضوع پر فلم بنانے کی وجہ سے ہی اس کی ٹیم کو اعلیٰ ترین عالی ایوارڈ دیا گیا تھا
فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔