اطالوی وزیراعظم کے خلاف بیانات پر مصنف کو مقدمات کا سامنا

ویب ڈیسک

اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی کے بارے میں مصنف روبرٹو ساویانو کے بیانات کے خلاف مقدمے کی سماعت روم میں شروع ہو گئی ہے۔ جرم ثابت ہونے پر اس مصنف کو تین سال قید کی سزا بھگتنی پڑ سکتی ہے

اٹلی میں مافیا کے خلاف لکھنے والے معروف مصنف روبرٹو ساویانو پر اٹلی کی نئی خاتون وزیر اعظم اور انتہائی دائیں بازو کی سیاسی رہنما جارجیا میلونی کو ’بدنام کرنے‘ اور ان کے خلاف ’نازیبا الفاظ‘ کا استعمال کرنے کے الزام میں مقدمے کی سماعت روم کی ایک عدالت میں شروع ہو گئی ہے۔ روبرٹو ساویانو پر اگر جُرم ثابت ہو گیا تو انہیں تین برس پابند سلاسل رہنا پڑ سکتا ہے

واضح رہے کہ بحیرہ روم پر واقع اٹلی چند سالوں سے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کی وجہ سے مشکلات اور دباؤ کا شکار ہے۔ دو برس پہلے تارکین وطن کے بارے میں اپنے موقف کا کُھلے عام اظہار کرنے اور چند متنازعہ بیانات دینے کی وجہ سے انتہائی دائیں بازو کی اطالوی سیاسی رہنما اور اب وزیراعظم جارجیا میلونی پر مافیا ناقد مصنف روبرٹو ساویانو نے برہمی کا اظہار کیا تھا

روبرٹو ساویانو اپنی مافیا مخالف کتاب Gomorrah کے لیے خاصی شہرت رکھتے ہیں، انہوں نے 2020ع میں ایک ٹیلی وژن ٹاک شو میں سخت زبان استعمال کی تھی۔ وہ دراصل گنی سے تعلق رکھنے والی ایک چھ ماہ کے بچے کی موت کے واقعے پر تبصرہ کر رہے تھے، جس کے دوران مصنف ساویانو نے جارجیا میلونی اور ان کے دائیں بازو کے چند ساتھیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا

مہاجر بچے کی موت کا واقعہ

انسانی ہمدری کی بنیاد پر مدد فراہم کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ’اوپن آرمز‘ کمزور اور مخدوش الحال انسانوں کی مدد کرتی ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال میں فوری امداد فراہم کرتی ہے۔ یہ فلاحی تنظیم ہسپانوی ساحلی علاقوں میں سب سے زیادہ فعال ہے۔ ’اوپن آرمز‘ گزشتہ بیس سالوں سے ایسی کارروائیوں میں مصروف عمل ہے

2022ع میں ایک نوزائیدہ بچہ، جس کا نام جوزف تھا، ان ایک سو گیارہ تارکینِ وطن میں شامل تھا، جنہیں ’اوپن آرمز‘ کے ایک ریسکیو جوان نے بچایا تھا، لیکن بعد ازاں یہ بچہ کسی طبی امداد کے ملنے سے پہلے ہی دم توڑ گیا تھا

تارکین وطن کے خلاف سیاستدانوں کے بیانات

یاد رہے کہ 2019ع میں میلونی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ”تارکین وطن کو بچانے والے خیراتی جہازوں کو ڈبو دینا چاہیے‘‘۔ یہ وہ وقت تھا، جب میلونی کے ایک اور ساتھی، دائیں بازو کے سیاستدان اور اُس وقت کے وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے ایسے جہازوں کو لنگرانداز ہونے سے روک دیا تھا

ایسے سیاستدان مہاجرین کے خلاف بیان بازیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔ سالوینی 2018ع تا 2019ع اٹلی کے وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعظم رہ چُکے ہیں۔ انہوں نے بھی جارجیا میلونی کے ساتھ مل کر ایک سول شخص کی حیثیت سے مصنف روبرٹو ساویانو کے حوالے سے ہرجانے کے لیے فوجداری کارروائی میں شمولیت اختیار کر لی تھی

مصنف روبرٹو ساویانو نے کیا کہا تھا؟

2020ع میں، ساویانو نے جارجیا میلونی اور دائیں بازو کے رہنما ماتیو سالوینی کی مہاجر مخالف بیان بازی پر تنقید کرتے ہوئے جہاز کو ڈبو دینے والے بیان کے جواب میں انتہائی سخت زبان استعمال کی تھی۔ انہوں نے غصے سے کہا تھا ”میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں: حرامزادو! تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو؟ میلونی، سالوینی، کمینے ہیں!‘‘

ساویانو نے کہا کہ انہوں نے خیراتی امدادی کارکنوں کے بارے میں میلونی اور سالوینی کے جھوٹ کے ذریعے ہونے والے نقصان کو اجاگر کرنے کے لیے ایسی اصطلاحات کا استعمال کیا

ان کا مزید کہنا تھا ”لوگوں کو ڈوبنے دینا کوئی سیاسی رائے نہیں ہے۔ ریسکیو ایمبولینسوں کو بدنام کرنا سیاسی رائے نہیں ہے، یہ بدنامی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ غیر انسانی ہے‘‘

مذکورہ اطالوی مصنف، جن کی اکثر دائیں بازو کے سیاستدانوں کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، نے کہا ہے کہ انہیں ہتک عزت کے مزید دو مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ایک سالوینی کی طرف سے اور دوسرا وزیر ثقافت گینارو سانگیولیانو کی طرف سے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close