پورے سندھ کی طرح آج ملیر میں بھی یوم سندھی ثقافت جوش و خروش سے منایا گیا، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں، بزرگوں اور بچوں نے اجرک، سندھی ٹوپی اور سندھی ثقافتی لباس میں جلوس نکالے. ملیر کی فضا جیئے سندھ، جیئے سندھی بولی اور جیئے سندھی ٹقافت کے نعروں سے گونج اٹھی
اس سلسلے میں عوامی پریس کلب ملیر اور سول سوسائٹی ملیر کی طرف سے گڈاپ میں ناراتھر پہاڑی پر واقع تاریخی کردار متاروں کی کی قبروں کے پاس ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا.
اس سے قبل ایک ثقافتی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی. شرکاء میں اديب، شعراء ،منتخب نمائندے ، تاريخدان، سياسی و سماجی کارکن اور صحافی بھی شریک تھے. ریلی کے شرکاء ناراتھر پہنچے اور متاروں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی. اس موقع پر سندھ حکومت اور محکمہ ثقافت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس تاریخی ورثے کو محفوظ کیا جائے.
دعا کے بعد محفل مشاعرہ میں شعرا نے اپنا کلام سنایا، جن میں سيد غفور شاھ، امر گل، امتياز دانش، رمضان جوکھیو ، جبار غریب، سجاد شاہ، پیاسی جوکھیو، عبدالحکیم، علی احمد چانڈيو ، علي نواز لنجوانی اور چاگلو جوکھيو شامل تھے. آخر میں محفل موسیقی منعقد ہوئی جس میں فقیر حبیب اللہ، شفقت شیخ اور وحید رمضان نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا.