نئی ایپ کی مدد سے ڈیپ فیک وڈیو شناخت کرنا آسان ہو گیا!

ویب ڈیسک

امریکی ملٹی نیشنل کارپوریشن اور ٹیکنالوجی کمپنی انٹیل نے دنیا کا پہلا ’ریئل ٹائم ڈیپ فیک ڈیٹیکٹر‘ متعارف کرانے کا دعویٰ کیا ہے

اس فیک کیچر کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ اس کی درستگی کی شرح 96 فی صد ہے اور یہ جدید فوٹو پلیتھیزما گرافی (پی پی جی) کا استعمال کرتے ہوئے وڈیو پکسلز میں خون کے بہاؤ کا تجزیہ کرکے وڈیو کی شناخت میں مدد فراہم کرتا ہے

پی سی میگزین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ فیک کیچر ڈیٹیکٹر انٹیل لیبز میں سینیئر اسٹاف ریسرچ سائنسدان ایلکے ڈیمیر نے بنگمٹن کی اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیو یارک کے امور سیفٹسی کے ساتھ مل کر تیار کیا

ریئل ٹائم ڈیٹیکٹر انٹیل ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کا استعمال کرتا ہے، اور ویب پر مبنی پلیٹ فارم کے ذریعے سرور اور انٹرفیس پر چلتا ہے

فیک کیچر، اس لحاظ سے ’ڈیپ لرنگ‘ پر مبنی ڈٹیکٹروں سے مختلف ہے کہ یہ غیر مستند ہونے کی علامات کو تلاش کرنے کے لیے خام اعداد و شمار کو دیکھنے کے بجائے حقیقی وڈیوز میں مستند اشارے تلاش کرتا ہے

اس کے کام کرنے کا طریقہ پی پی جی پر مبنی ہے، ایک ایسا طریقہ، جو روشنی کی اس مقدار کی پیمائش کرتا ہے، جو زندہ ٹشو میں خون کی نالیوں میں جذب یا منعکس ہوتی ہے

جب دل خون پمپ کرتا ہے تو رگوں کا رنگ بدل جاتا ہے اور ان سگنلز کو ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹر کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کوئی وڈیو جعلی ہے یا نہیں

اس ٹیکنالوجی کے متعلق نیوز کے آن لائن پلیٹ فارم ’وینچربیٹ‘ سے بات کرتے ہوئے ایلکے ڈیمیر نے کہا ”فیک کیچر انوکھا ہے کیونکہ پی پی جی سگنلز کا اس سے پہلے ڈیپ فیک کے مسئلے پر اطلاق نہیں ہوا“

وڈیو کے اصلی یا نقلی ہونے کے متعلق فیصلے سے پہلے یہ ڈیٹیکٹر ان سگنلز کو چہرے پر بتیس مقامات سے جمع کرتا ہے۔ پھر الگوردم ان کو سپیٹیوٹیمپورل نقشوں میں منتقل کرتا ہے

فی الحال ڈیپ فیک کا پتہ لگانے والی ایپس پر تجزیے کے لیے وڈیوز اپ لوڈ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور عام طور پر نتائج میں گھنٹوں لگ سکتے ہیں

انٹیل کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم صارفین کو نقصان دہ ڈیپ فیکس اپ لوڈ کرنے سے روکنے کے لیے ڈیٹیکٹر سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں

واضح رہے کہ ڈیپ فیک وڈیوز دنیا بھر میں ایک بڑھتا ہوا خطرہ بن چکے ہیں۔ تکنیکی تحقیق اور مشاورتی فرم گارٹنر کے مطابق کمپنیاں ان کا مقابلہ کرنے کے لیے سائبر سکیورٹی کی مد میں ایک سو اٹھاسی ارب ڈالر تک خرچ کریں گی

ڈیپ فیکس نے ممتاز سیاسی اور مشہور شخصیات کو نشانہ بنایا ہے۔ گذشتہ ماہ ایک وائرل ٹک ٹاک وڈیو میں ایسا لگ رہا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن قومی ترانے کی بجائے بچوں کا گانا ’بےبی شارک‘ گا رہے ہیں

ڈیپ فیکس کو سکھانے کے لیے استعمال ہونے والے ڈیٹا سیٹ میں نسلی تعصب کی وجہ سے بھی اس کا پتہ لگانے کی کوششیں مشکلات سے دو چار ہیں

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے 2021ع کی ایک تحقیق کے مطابق، کچھ ڈیٹیکٹروں نے نسلی گروہ کے لحاظ سے غلطی کی شرح میں 10.7 فیصد کا فرق ظاہر کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close